حیدرآباد

رودِ موسیٰ کی عظمت رفتہ بحال کرنا ہی حکومت کا ہدف: ریونت ریڈی

چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج کہا کہ کانگریس کے دوراندیش قائدین کی کاوشوں کی وجہ سے ملک‘دنیا سے مسابقت کرنے کے قابل بنا ہے۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج کہا کہ کانگریس کے دوراندیش قائدین کی کاوشوں کی وجہ سے ملک‘دنیا سے مسابقت کرنے کے قابل بنا ہے۔

متعلقہ خبریں
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام
یوم عاشورہ کے لیے نقائص سے پاک انتظامات: کو پلا ایشور
ضلع کھمم میں ینگ انڈیا انٹگریٹیڈ اسکول کا سنگ بنیاد
چیف منسٹر کی وارننگ کے بعد بی آر ایس سوشل میڈیا قائدین کی تشویش میں اضافہ
حکومت پر سنگارینی کارکنوں کے حقوق سلب کرنے کا الزام

آج تلنگانہ سکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ریاست اور حیدرآباد کے عوام کو درپیش کئی مشکلات سے واقف ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا ہم حیدرآباد کو ایک ایسا شہر بنائیں گے جو دنیا کا مقابلہ کرسکے، ہماری حکومت کا خیال ہے کہ وہ یہاں کے غریبوں کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو نے ملک کو دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنے کی طاقت دی، انہوں نے ہمیں ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ چیف منسٹر نے حکومت کے منصبوں پر تنقید کر رہے اپوزیشن قائدین کے بیانات کو بکواس قرار دیتے ہوئے کہا یہ قائدین اقتدار کھونے سے مایوسی کی وجہ سے ایسی باتیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا وہ قائدین جنہوں نے دس سال تک تلنگانہ کو ڈاکوؤں کی طرح لوٹا وہ ہماری جانب سے مقرر کردہ نشاۃ ثانیہ کو حاصل کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں ان لوگوں نے اپنے دماغ میں گندگی سے زیادہ زہر بھر دیا ہے انہیں یہ بات سمجھ میں نہیں آ رہی ہے کہ اچھے کاموں کی تائد کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ملنا ساگر، لگانا ساگر، کونڈاپوچماں ساگر یا کہیں بھی سیکورٹی کے بغیر آنے تیار ہیں‘ وہ انہیں عوام کے درمیان حکومت کے منصوبوں پرمباحث کرنے کا چلینج دے رہے ہیں۔چیف منسٹر نے کہا وہ سابق چیف منسٹر کے سی آر، کے ٹی آر، ہریش راو یا کوئی بھی بی جے پی قائد کے اسمبلی حلقہ میں آ کر ترقی اور حکومت کے منصوبوں پر بات کریں گے۔

چیف منسٹر نے کہا بات صرف یہ موسیٰ ندی کی خوبصورتی کی نہیں ہے بلکہ موسیٰ ندی کی بحالی کی ہے یہ کوئی ایسا پروگرام نہیں ہے جیسے کچھ لوگ دبئی جا کر خوبصورتی کے لئے بال لگاتے ہیں۔ ملک میں کوئی ایسا شہر نہیں ہے جس کے بیچ میں دریا نہیں بہتا ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ موسیٰ ندی کیچمنٹ ایریا کے لوگوں کے مسائل حل کرکے انہیں صاف شفّاف ماحول میں منتقل کیا جائے۔

1600 سے زیادہ مکانات موسیٰ ندی کے کناروں پر واقع ہیں۔ دسہرہ کے موقع پر، ہم نے انہیں مکانات دیے، ان کو منتقل ہونے کے لئے اخراجات کی رقم فراہم کی جبکہ آپ لوگوں نے ملنا ساگر اور کونڈاپوچماں ساگر کے متاثرین کو راتوں رات بے دخل کیا تھا مگر ہماری عوامی حکومت نے ایسا غیر انسانی رویہ نہیں اختیار کیا ہے۔

انہوں نے مخالفین سے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن جماعتیں حیدرآباد کو ترقی کی سمت گامزن ہوتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتی ہیں؟ انہوں نے کہا موسیٰ ندی کے احیاء کے منصوبہ میں میرا کوئی مفاد نہیں ہے ہماری حکومت کا مقصد ہے کہ عام عوام کی آمدنی میں اضافہ کیا جائے اور غریبوں کے معیار زندگی کو بلند کیا جائے۔