جرائم و حادثات

جعلی کرنسی کے چلن کو عام کرنے والی بین الریاستی گینگ بے نقاب

اصل ملزمین راجیش اور پنیل داس ہیں جن کاتعلق اڈیشہ اورتریپورہ سے بتایا گیاہے۔ دیگر ملزمین کاتعلق تلنگانہ‘اے پی اور کرناٹک سے بتایاگیاہے۔ٹاملناڈو کے سوریا کے بشمول دیگر3ملزمین مفرور بتائے گئے ہیں۔ رائے درگم پولیس اسٹیشن میں درج ایک کیس کی تحقیقات کے دوران پولیس کو یہ بڑی پیشرفت حاصل ہوئی۔

حیدرآباد: سائبر آباد پولیس نے تلنگانہ اور دیگر ریاستوں میں ہندوستان کی جعلی کرنسی کے چلن کو عام کرنے والی ایک بین الریاستی ٹولی کو بے نقاب کیاہے۔ سائبر آباد پولیس کمشنر اسٹیفن رویندر نے منگل کے روز بتایا کہ پولیس نے ٹولی کے 13 ارکان کو گرفتارکرلیا ہے اور ان کے قبضہ سے 30.68لاکھ روپئے کی جعلی کرنسی کو ضبط کرلیاہے۔

متعلقہ خبریں
کمسن لڑکے کو ایک گھنٹہ میں پولیس نے تلاش کرلیا
ویب سیریز سے متاثرہوکر جعلی کرنسی کی اشاعت وچلن کوعام کرنے پر 2 افراد گرفتار
آئی ٹی ملازم کے اغوا کے الزام میں بہن کے بشمول 5گرفتار
آن لائن کرکٹ بیٹنگ ریاکٹ بے نقاب 2 ملزمین گرفتار، 30 لاکھ روپے ضبط
جعلی کرنسی کی طباعت اور چلن کوعام کرنے پر 2افرادگرفتار

سائبرآباد کی اسپیشل ٹاسک فورس‘لاینڈ آرڈر پولیس اور اسپیشل آپریشن ٹیم (ایس او ٹی) کے عہدیداروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اس ٹولی کے ارکان کوپکڑلیا ہے اور ان کے قبضہ سے 60,500 اصلی کرنسی کے ساتھ 13موبائیل فونس کو ضبط کرلئے ہیں۔

 اصل ملزمین راجیش اور پنیل داس ہیں جن کاتعلق اڈیشہ اورتریپورہ سے بتایا گیاہے۔ دیگر ملزمین کاتعلق تلنگانہ‘اے پی اور کرناٹک سے بتایاگیاہے۔ٹاملناڈو کے سوریا کے بشمول دیگر3ملزمین مفرور بتائے گئے ہیں۔ رائے درگم پولیس اسٹیشن میں درج ایک کیس کی تحقیقات کے دوران پولیس کو یہ بڑی پیشرفت حاصل ہوئی۔

 رائے درگم پولیس کے مطابق ایک ہوٹل کے سوپر وائزر نے اپنی شکایت میں بتایا کہ ہوٹل کا کمرہ خالی کرنے کے بعد راجیش نامی ایک شخص نے جعلی کرنسی بطور کرایہ ادا کیاتھا۔ پولیس نے تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ راجیش اور دیگر چند افراد نے ایک ٹولی تشکیل دیتے ہوئے کسی ایک مقام سے رازدارانہ انداز میں جعلی کرنسی طبع کرارہے ہیں۔

ملزم راجیش‘یوٹیوب ویڈیو پر تبصرہ کرتا تھا اور انسٹاگرام پر پوسٹ کرتا تھا کہ جعلی کرنسی دستیاب ہے اور اس نے اکاونٹ ڈی پی پر فون نمبر فراہم کیاتھا تاکہ اس کے کلائنٹ اس نمبر پر ربط پیدا کرتے ہوئے جعلی کرنسی خرید سکیں  اور جعلی کرنسی کے چلن کو عام کرنے کے لیے مارکیٹنگ‘مینوفیکچررس اور ڈسٹربیوٹرس کے ذریعہ کی جاتی تھی۔

 پولیس کمشنر نے مزید بتایا کہ راجیش اور نیل داس‘جعلی کرنسی کے مختلف سپلائرس / مینوفیکچررس جیسے تلنگانہ کے رمیش‘ چرن سنگھ اور اے پی کی ٹولی اور ٹاملناڈو کے سوریہ کے ربط میں آئے۔وہ‘ 1:5 کے تناسب سے ان سے جعلی کرنسی حاصل کرتے تھے۔

مین گینگ ممبرس راجیش اور نیل داس‘ دوسرے گینگ ممبرس کو1:3 کے تناسب سے جعلی کرنسی سپلائی کرتے تھے  اوریہ کرنسی‘ اصلی نوٹوں کی طرح ہی دکھائی دیتی تھی اور انہیں اس جعلی کرنسی کو نائٹ مارکٹوں‘گلیوں میں کاروبار کرنے والوں اور چھوٹے دکانات پر استعمال کرنے کی ہدایت دی جاتی تھی۔

 پولیس کے مطابق‘گاؤں میں چھوٹے دکانات‘ہفتہ واری ترکاری مارکٹس‘پان شاپس‘ وائن شاپس‘ پٹرول پمپس‘ رائس ملز‘ انٹرنیٹ سنٹرس‘ پرمنی ٹرانسفر شاپس‘ دودھ کے دکانات‘تقاریب‘کالج کے فیسٹول‘اسکراپ شاپس‘ لیبر اڈوں پر بڑے پیمانہ پر جعلی کرنسی کے چلن کو عام کیا گیاہے۔