دہلی
ٹرینڈنگ

مسلمانوں سے حکومت کا اچھوتوں جیسا برتاؤ : اسد الدین اویسی

رکن لوک سبھا اسد الدین اویسی نے پیر کے دن مسلم فرقہ سے حکومت کے رویہ پر عدم اطمینان کااظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرفینانس نرملاسیتارمن کے بجٹ میں مسلمانوں پر توجہ نہیں دی گئی۔

نئی دہلی: رکن لوک سبھا اسد الدین اویسی نے پیر کے دن مسلم فرقہ سے حکومت کے رویہ پر عدم اطمینان کااظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرفینانس نرملاسیتارمن کے بجٹ میں مسلمانوں پر توجہ نہیں دی گئی۔

متعلقہ خبریں
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
یکساں سیول کوڈ کو زبردستی مسلط نہیں کیا جاسکتا: مولانا محب اللہ ندوی
اقلیتی اسکالرشپس، وزیراعظم سے مداخلت کیلئے مفتی اعظم کا مطالبہ
وزیراعظم صاحب آپ کے بھی چھ بھائی ہیں ۔ اویسی کی مودی پر تنقید
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ

مرکزی بجٹ پر لوک سبھا میں بحث کے دوران انہوں نے حکومت کے رویہ پر تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ وہ مسلمانوں سے ”اچھوتوں“ جیسا برتاؤ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ تقریر میں وزیر فینانس نے 4کمیونٹیز کا ذکر کیا، لیکن میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اِس ملک کے 17کروڑ مسلمانوں میں غریب، نوجوان، کسان یا عورتیں نہیں ہیں۔

صدر مجلس نے کہا کہ مسلمان اِس وطن عزیز میں سب سے زیادہ غریب ہیں اور مسلم خواتین کو محرومی کی اونچی شرح کا سامنا ہے۔

اپنے دعوؤں کی تائید میں اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے اسدالدین اویسی نے 15تا 24 سال کے صرف 29 فیصد مسلمانوں کو تعلیم تک رسائی حاصل ہے، جبکہ درجہ فہرست ذاتوں میں یہ تناسب 44فیصد، ہندو دیگر پسماندہ طبقات میں 51فیصد اور ہندو اعلیٰ ذاتوں میں 59 فیصد ہے۔

اعلیٰ تعلیم میں مسلمانوں کا اندراج صرف 5 فیصد ہے۔ انہوں نے 2018-19ء تا 2022-23ء پریاڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کا حوالہ دیا۔ حیدرآباد رکن پارلیمنٹ نے مسلمانوں کی ”معاشی جدوجہد“ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ 58.4فیصد مسلمان خودروزگار ہیں۔ مستقل اجرت والے روزگار میں مسلم برادری کی نمائندگی کافی کم 15فیصد ہے۔

مسلم نوجوانوں کو نوکریاں یا تعلیمی مواقع نہیں مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کو اچھوت مانتی ہے۔ اس نے انہیں سیاسی نمائندگی اور ملک کی ترقی میں حصہ سے محروم کررکھا ہے۔ اسد الدین اویسی نے وزارتِ اقلیتی امور کا بجٹ 5ہزار کروڑ روپیوں سے گھٹاکر 3ہزار کروڑ روپے کردینے پر حکومت کی مذمت کی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ سال 2007-08ء سے اقلیتی اسکالرشپس میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ رکن لوک سبھا میں دعویٰ کیا کہ حج کمیٹی کرپشن کا اڈہ بن گئی ہے۔ انہوں نے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اشعار کے ساتھ اپنی تقریر ختم کی۔

a3w
a3w