گستاخِ رسولؐ نپور شرما کو اسلحہ رکھنے کا لائسنس جاری
واضح رہے کہ26 مئی 2022 کو ایک ٹی وی بحث کے دوران، نپور شرما نے پیغمبرؐ اسلام کے حوالے سے متنازعہ ریمارکس کئے تھے جس کی وجہ سے ملک بھر میں مختلف مقامات پر مظاہرے ہوئے اور اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
نئی دہلی: ملک کی حکمران جماعت بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما کو اب بندوق کا لائسنس جاری کر دیا گیا ہے۔ نپور شرما کو بی جے پی نے پیغمبرؐ اسلام کے بارے میں قابل اعتراض تبصرے پر ایک سیاسی تنازعہ کے بعد پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔
اس نے اپنی جان کو لاحق خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اسلحہ لائسنس کی درخواست دی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ پیغمبرؐ اسلام کے بارے میں اپنے متنازعہ بیان کے بعد اسے مبینہ طور پر جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔
واضح رہے کہ26 مئی 2022 کو ایک ٹی وی بحث کے دوران، نپور شرما نے پیغمبرؐ اسلام کے حوالے سے متنازعہ ریمارکس کئے تھے جس کی وجہ سے ملک بھر میں مختلف مقامات پر مظاہرے ہوئے اور اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نپور شرما کی جان کو لاحق ‘‘سنگین خطرات‘‘ کے پیش نظر اسے بندوق کا لائسنس دیا گیا ہے۔ اس کے خلاف 8 ریاستوں میں 10 سے زیادہ مقدمات درج ہیں لیکن سپریم کورٹ نے تمام مقدمات کو دہلی منتقل کر دیا ہے۔
نپور شرما کیس کی ٹائم لائن:
اس نے26 مئی 2022 کو ایک ٹی وی مباحثے میں پیغمبرؐ اسلام کے بارے میں ایک متنازعہ بیان دیا۔
اس کے خلاف29 مئی 2022 کو کانپور میں مذہبی جذبات بھڑکانے کا مقدمہ درج کیا گیا۔
اس کے بعد 30 مئی 2022 کو ممبئی میں نپور شرما کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔
کانپور میں 3 جون 2022 کو مظاہرے ہوئے۔ صدر جمہوریہ اس دن کانپور کا دورہ کر رہے تھے۔
کئی مسلم ممالک نے4 جون 2022 کو نپور شرما کے بیان پر احتجاج کیا۔
جس کے نتیجہ میں بی جے پی نے 5 جون 2022 کو نپور شرما کو پارٹی سے معطل کردیا۔ پارٹی سے نکالنے کا نتیجہ یہ ہوا کہ نپور شرما نے سوشیل میڈیا پر ایک پوسٹ کرکے اپنی غلطی پر معافی مانگی۔
یکم جولائی 2022 کو اس معاملے پر سپریم کورٹ نے نپور شرما کو پھٹکار لگائی۔
اس کے بعد 19 جولائی 2022 کو سپریم کورٹ نے نپور کی گرفتاری پر پابندی لگا دی۔ مقدمات بھی تمام 8 ریاستوں سے دہلی منتقل کردیئے گئے۔
اب نپور شرما کو بندوق کا لائسنس جاری کر دیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی جان کی حفاظت کرسکے۔
نپور شرما نے جون 2022 کو ایک ٹی وی مباحثہ کے دوران پیغمبرؐ اسلام محمد مصطفیٰﷺ اور آپ کی زوجہ عائشہ صدیقہ ؓ کے بارے میں ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔
اس کے اس بیان نے بہت سارے تنازعات کو جنم دیا اور ملک کی کئی ریاستوں میں مظاہرے ہوئے۔ یہی نہیں بلکہ کئی مسلم ممالک نے بھی اس کے بیان کی شدید مذمت کی۔
اس کے بعد بی جے پی نے اسے پارٹی سے معطل کر دیا۔ تاہم بعد میں نپور نے اپنے ریمارکس پر معافی مانگی۔ دوسری جانب نپور شرما کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے کے الزام میں کئی ریاستوں میں مقدمات درج کئے گئے۔
نپور شرما کو بڑی راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے بعد میں اس کی گرفتاری پر روک لگا دی۔ اس کے ساتھ ہی اس کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کو دہلی منتقل کر دیا۔