شمالی بھارت

وارانسی کالج کیمپس میں مسجد کے قریب ہنومان چالیسا کا پاٹھ

پولیس نے انہیں سمجھاکر واپس بھیج دیا۔ پولیس نے 7 طلبا کو حراست میں لیا جنہیں شام میں چھوڑدیا گیا۔ کالج کے پرنسپل ڈی کے سنگھ کا کہنا ہے کہ 2018 میں کالج کو نوٹس آئی تھی کہ کیمپس کی زمین نواب آف ٹونک نے وقف بورڈ کو وقف کی تھی اور یہ زمین وقف جائیداد ہے۔

وارانسی(یوپی): ایک کالج کے احاطہ میں یہاں ایک مسجد کے قریب ہنومان چالیسا کا پاٹھ کرنے پر 7  افراد کو تھوڑی دیر کے لئے حراست میں لیا گیا۔ اس وقت ساتھی طلبا نماز ادا کررہے تھے۔ اُدئے پرتاپ کالج کے اسٹوڈنٹ لیڈر ویویکانند سنگھ کا دعویٰ ہے کہ نماز کی ادائیگی کے لئے باہر کے لوگوں کے کالج کیمپس کے اندر آنے کے خلاف ہنومان چالیسا کا پاٹھ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
گاندھی بھون پر بی جے وائی ایم کارکنوں کااحتجاج
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار
ویڈیو: چنگی چرلہ میں مسجد کے سامنے شرانگیزی۔ دوسرے دن بھی امن درہم برہم کرنے کی کوشش
مسجد بیت میں ناپاکی کی حالت میں بیٹھنا
سنہری باغ مسجد، درخواست کی یکسوئی

 اس نے کہا کہ ہمیں ہمارے کالج کے طلبا کے مسجد میں نماز ادا کرنے یا مندر میں پوجا کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن نماز کے نام پر باہر کے لوگوں کا کالج کیمپس کے اندر آنا ہمیں گوارا نہیں۔ ایڈیشنل کمشنر پولیس وارانسی کینٹ ایریا ودوش سکسینہ نے کہا کہ طلبا منگل کے دن احاطہ کالج میں موجود مسجد کے قریب ہنومان چالیسا کے پاٹھ پر اٹل تھے۔

 پولیس نے انہیں سمجھاکر واپس بھیج دیا۔ پولیس نے 7 طلبا کو حراست میں لیا جنہیں شام میں چھوڑدیا گیا۔ کالج کے پرنسپل ڈی کے سنگھ کا کہنا ہے کہ 2018 میں کالج کو نوٹس آئی تھی کہ کیمپس کی زمین نواب آف ٹونک نے وقف بورڈ کو وقف کی تھی اور یہ زمین وقف جائیداد ہے۔

نوٹس وارانسی کے رہنے والے وسیم احمد خان کی طرف سے آئی تھی۔ نوٹس کے جواب میں کالج انتظامیہ نے لکھا تھا کہ مسجد‘ غیرقانونی طورپر بنی ہے اور کالج پراپرٹی‘ ایک ٹرسٹ کی ہے جسے نہ تو خریدا جاسکتا ہے اور نہ ہی بیجا جاسکتا ہے۔