شمالی بھارت

نفرت انگیز تقریر کیس، مفتی سلمان ازہری کی ضمانت منظور

گجرات کے ضلع جوناگڑھ کی ایک عدالت نے چہارشنبہ کے روز عالم دین مفتی سلمان ازہری اور دیگر 2 کو ان کے خلاف درج کئے گئے نفرت انگیز تقریر کیس میں ضمانت منظور کرلی۔

جوناگڑھ: گجرات کے ضلع جوناگڑھ کی ایک عدالت نے چہارشنبہ کے روز عالم دین مفتی سلمان ازہری اور دیگر 2 کو ان کے خلاف درج کئے گئے نفرت انگیز تقریر کیس میں ضمانت منظور کرلی۔

متعلقہ خبریں
فواد چودھری کو ضمانت منظور
فرقہ پرستوں کے عزائم کے خلاف قومی لائحہ عمل کی ضرورت: یونائیٹڈ مسلم فورم

چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ ایس اے پٹھان نے ممبئی کے ساکن مفتی سلمان ازہری اور دیگر 2مقامی افراد کوجنہوں نے 31 جنوری کو جوناگڑھ میں مذہبی جلسہ کا اہتمام کیا تھا جہاں مفتی سلمان ازہری نے مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کی تھی‘ ضمانت دے دی۔

مفتی ازہری اور ان کے ساتھی ملزمین محمد یوسف ملک اور عظیم حبیب کا ایک روزہ پولیس ریمانڈآج شام 4 بجے جیسے ہی ختم ہوا‘ انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ان کے وکلاء نے ان کی باقاعدہ ضمانت کیلئے درخواست داخل کی۔

عدالت نے فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد ان تینوں کو 15 ہزار روپے فی کس کے مچلکہ پر ضمانت منظور کی۔ مفتی سلمان کے وکیل شکیل شیخ نے یہ بات بتائی۔

گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے مفتی سلمان ازہری کو اتوار کے روز ممبئی سے گرفتار کیا تھا اور انہیں دیگر 2 منتظمین کے ساتھ ٹرانزٹ ریمانڈ پر گجرات لایا گیا تھا۔

مفتی سلمان کی جانب سے جوناگڑھ میں کی گئی اشتعال انگیز تقریر کا ایک ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ان کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔

جوناگڑھ کی عدالت نے منگل کے روز ان تینوں کو ایک روزہ پولیس تحویل میں دے دیا۔ شکیل شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے تینوں ملزمین کی ضمانت کی درخواستیں قبول کرلی اور انہیں 15 ہزار روپے فی کس کے مچلکہ پر ضمانت منظور کرلی گئی۔