راہگیروں نے بروقت مداخلت نہ کی ہوتی تو مرجاتا: متپا
ملزم اسکوٹر پر آیا، عقب سے کار کو ٹکر دے دی اور فرار ہونے کی کوشش کی۔ میں نے اس کی اسکوٹر کا ہینڈل پکڑلیا۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ میں گھسیٹا جارہا ہوں، ملزم نے گاڑی کی رفتار بڑھادی۔
بنگلورو: ستر سالہ متپا شیوایوگی تونٹاپور‘ جنہیں بنگلورو میں ایک ٹووہیلر راں نے نصف سے زائد کلومیٹر تک گھسیٹا تھا، نے آج کہا کہ اگر لوگوں نے بروقت مداخلت نہ کی ہوتی تو وہ مارے جاتے۔ دواخانہ کے ذرائع کے مطابق معمر شخص روبہ صحت ہیں۔
تونٹاپور کی صحت مستحکم ہے اور وہ آئی سی یو میں شریک ہیں۔ ڈاکٹرو ں کا کہنا ہے کہ انہیں عنقریب ڈسچارج کردیا جائے گا۔ دریں اثناء گاندھی نگر پولیس جو کیس کی تحقیقات کررہی ہے نے ان کا بیان قلمبند کیا۔
ڈی سی پی ویسٹ لکشمن نمبارگی نے کہا کہ کیں میں ملزم ساحل کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ ایک وجئے نگر ٹریفک پولیس اسٹیشن میں اور دوسری گووند راجہ نگر پولیس میں درج کی گئی۔
“ پولیس نے اس غیر انسانی حرکت کے لیے تعزیرات ہند کی دفعات 337، 338 اور 307کے تحت کیس درج کیا۔ ملزم ساحل کو تحویل میں لیا جارہا ہے۔ متپا نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ منگل کو انہوں نے بولیرو گاڑی پارک کی تھی اور فون پر بات کررہے تھے کہ یہ حادثہ پیش آیا۔
ملزم اسکوٹر پر آیا، عقب سے کار کو ٹکر دے دی اور فرار ہونے کی کوشش کی۔ میں نے اس کی اسکوٹر کا ہینڈل پکڑلیا۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ میں گھسیٹا جارہا ہوں، ملزم نے گاڑی کی رفتار بڑھادی۔
معمر شخص نے کہا کہ انہوں نے ملزم سے گاڑی روکنے کی درخواست کی مگر اس نے ایک نہیں سنی اور مجھے سڑک پر گھسیٹتا رہا۔ راہگیروں نے یہ منظر دیکھ کر اسے روکا اور مجھے بچالیا۔
ملزم نے اس کی گاڑی پکڑنے کی جرات کرنے پر مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔حکومت نے ان کے مفت علاج کا اعلان کیا۔ اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہوگیا تھا۔