حیدرآباد

نظام پیٹ زمین کا تازہ سروے کرنے ہائی کورٹ کا حکم

سروے تحصیلدار کی بجائے اسسٹنٹ ڈائرکٹر کی جانب سے جواہر لال نہرو جرنلسٹس سوسائٹی اور ایک مخالف دعویدار ڈی بی نریندر بابو کو نوٹس دینے کے بعد کیا جائے گا۔ ضلع کلکٹر کو سروے کی نگرانی کرنی ہوگی۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ کے جسٹس کے لکشمن نے اسسٹنٹ ڈائرکٹر سروے اینڈ لینڈ ریکارس‘ میڑچل ملکاجگری ضلع کو نظام پیٹ موضع میں تقریباً 35 ایکڑ کی ایک قطعہ اراضی کا سروے کرنے کی ہدایت دی۔

متعلقہ خبریں
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش

سروے تحصیلدار کی بجائے اسسٹنٹ ڈائرکٹر کی جانب سے جواہر لال نہرو جرنلسٹس سوسائٹی اور ایک مخالف دعویدار ڈی بی نریندر بابو کو نوٹس دینے کے بعد کیا جائے گا۔ ضلع کلکٹر کو سروے کی نگرانی کرنی ہوگی۔

 سروے پر ایک ایکڑ 15 گنٹے خانگی فرد کو حوالہ کیا جاناچاہئے اور مابقی زمین 32 ایکڑ سوسائٹی کو امکنہ کی جگہ کے لئے مختص کی جانی چاہئے۔ معزز جج نریندر بابو کی جانب سے دائر کردہ متعدد درخواستوں سے نمٹ رہے تھے جنہوں نے کہا تھاکہ وہ اسٹیٹ فینانس کارپوریشن کی جانب سے کئے گئے عوامی ہراج میں تقریباً ایک ایکڑ اراضی خریدے تھے۔

تقریباً 71 ایکڑموازی زمین میں تقریباً 10 ایکڑ اراضی کاکتیہ اسٹون کرشر کو کان سے پتھر نکالنے کے لئے اور 32 ایکڑ اراضی سوسائٹی کو الاٹ کی گئی تھی۔ قانون کی اتھارٹی کے بغیر زمین پرقبضے کا دعویٰ اور جوابی دعویٰ کا تصفیہ عدالت کے سامنے آیا تھا۔

 عہدیداروں نے قبل ازیں ادعا کیا کہ سروے کیا گیا جب کہ نریندر بابو کا ادعا تھا کہ قانون کی مطابعت میں اس طرح کا کوئی سروے نہیں کیا گیا۔ جسٹس لکشمن نے اپنے 15 صفحاتی فیصلہ میں دوسروں کی زمین پر کوئی قبضہ نہ ہو اس لئے تازہ سروے کروانے کا حکم دیا۔