تلنگانہ

حائیڈرا کی انہدامی مہم روکنے سے ہائی کورٹ کا انکار

تلنگانہ ہائی کورٹ نے حائیڈرا کی جاری انہدامی کارروائی پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ شہر اور اس کے قرب وجوار کے تالابوں‘ جھیلوں اور نالوں پر غیرمجاز تعمیرات‘ ڈھانچوں کو حائیڈرا منہدم کررہا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے حائیڈرا کی جاری انہدامی کارروائی پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ شہر اور اس کے قرب وجوار کے تالابوں‘ جھیلوں اور نالوں پر غیرمجاز تعمیرات‘ ڈھانچوں کو حائیڈرا منہدم کررہا ہے۔

متعلقہ خبریں
حائیڈرا بڑا ڈرامہ: ای راجندر
تلنگانہ رعیتولا سمیتی (ٹی آرایس) کا جلد رجسٹریشن کرنے الیکشن کمیشن کو ہدایت
عوامی احتجاج کے باعث حیڈرا کی رفتار گھٹ گئی
بلدی الیکشن، تحفظات کے سروے کیلئے وقت متعین کرے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کا حکم
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع

پرجا شانتی پارٹی کے صدر کے اے پال نے ریاستی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے عدالت العالیہ سے حائیڈرا کی مسماری کارروائی کو فوری روکنے کیلئے حکم جاری کرنے کی التجا کی تاہم عدالت نے انہدامی کارروائی کو روکنے سے انکار کردیا۔

ہائی کورٹ میں جمعہ کے روز کے اے پال کی عرضی پر سماعت کی اور عدالت نے واضح کیا کہ وہ اس مرحلہ میں مسماری کو روکنے کا حکم جاری نہیں کرسکتی۔ ہائی کورٹ نے حائیڈرا اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں حکم دیا کہ جاری انہدامی عمل کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں داخل کریں اور عدالت نے اس کیس کی اگلی سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

کے اے پال شخصی طور پر عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے دلیل دی کہ انہدامی کارروائی کا عمل اسی وقت جاری رہنا چاہئے جب حائیڈرا کو مناسب قانونی اجازت مل جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کرنے سے 30 دن قبل پیشگی نوٹس دی جانی چاہئے۔

علاوہ ازیں پال نے عدالت سے جی او 99 پر حکم التواء جاری کرنے کی اپیل کی کیونکہ ان کے مطابق اس جی او سے انہدامی کارروائی کو تقویت ملتی ہے۔