شمالی بھارت

مسلم نوجوانوں سے مہندی نہ لگوائیں خواتین کو ہندومہا سبھا کا انتباہ

وی ایچ پی نے ہدایت دی ہے کہ ہندو خواتین اس بات کویقینی بنائیں کہ مسلمان میک اَپ آرٹسٹ‘ ہندو خواتین کو مہندی یا حنا نہ لگائیں۔ وہ لوگ مہندی آرٹسٹوں کے آدھار کارڈس کی جانچ کرتے ہوئے ان کی تفصیلات کی توثیق کررہے ہیں۔

مظفر نگر: ہندو مہا سبھا نے کسی غیرہندو نوجوان کو ہندو خواتین کے ہاتھوں پر مہندی لگاتے ہوئے دیکھنے پر سنگین نتائج و عواقب کا انتباہ دیا۔ واضح رہے کہ ہندو خواتین کرواچوتھ کی پوجا کے لئے اپنے ہاتھوں پر مہندی لگواتی ہیں۔

 خطولی کے ایک بی جے پی رکن اسمبلی وکرم سینی نے کہا کہ مہندی کی دکانات لگانے والے مسلم نوجوانوں کے عزائم مختلف ہیں اور وہ لو جہاد کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ مہندی لگانے کے نام پر وہ لو جہاد کرتے ہیں۔ ایسے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

 ہندو خواتین سے میری درخواست ہے کہ وہ اپنے گھروں پر مہندی لگائیں یا پھر ہماری برادری کے ارکان کی جانب سے قائم کی گئی دکانات اور بیوٹی پارلرس پر مہندی لگوائیں۔

دریں اثنا وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی) نے 13 مہندی اسٹالس قائم کی ہیں اور اپنے ارکان کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کویقینی بنائیں کہ مسلمان میک اَپ آرٹسٹ‘ ہندو خواتین کو مہندی یا حنا نہ لگائیں۔ وہ لوگ مہندی آرٹسٹوں کے آدھار کارڈس کی جانچ کرتے ہوئے ان کی تفصیلات کی توثیق کررہے ہیں۔

ہندو مہا سبھا کے ایک رکن لوکیش سینی نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد ہمارے بھائی بہنوں کو لو جہاد کے جال میں پھنسنے سے بچانا ہے۔ ہندو خواتین کو ایسے اسٹال مالکین کے پاس جانا چاہئے جو کرواچوتھ کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔

وی ایچ پی نے ہدایت دی ہے کہ ہندو خواتین اس بات کویقینی بنائیں کہ مسلمان میک اَپ آرٹسٹ‘ ہندو خواتین کو مہندی یا حنا نہ لگائیں۔ وہ لوگ مہندی آرٹسٹوں کے آدھار کارڈس کی جانچ کرتے ہوئے ان کی تفصیلات کی توثیق کررہے ہیں۔