ایشیاء

پاکستان‘ ہندوستان سے پرامن باہمی تعلقات کا خواہاں: شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا کہ میں اپنے پیچھے امن و ترقی کا ورثہ چھوڑنا چاہتا ہوں تاکہ ہمارے خطہ میں آنے والی نسلوں کو خوشحالی حاصل ہو۔ فی الحال پاکستان کی اولین ترجیح معیشت کی تیز رفتار بحالی ہے۔

اسلام آباد: پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے آج کہا کہ وہ علاقائی امن و خوشحالی کی خاطر ہندوستان کے ساتھ بات چیت پر آمادہ اور تیار ہیں لیکن بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت کے لئے ضروری اقدامات کی ذمہ داری نئی دہلی پر ہی عائد ہوتی ہے۔

اخبارڈان نے وزیراعظم کے حوالہ سے یہ بات بتائی جو انہوں نے قازقستان میں چھٹی چوٹی کانفرنس بعنوان ”ایشیا میں اعتمادسازی اقدامات“ سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات اور تبادلہ خیال کے لئے پوری طرح تیار اور آمادہ ہوں بشرطیکہ وہ مقصد میں خلوص کا اظہار کریں اور یہ بتائیں کہ وہ ان مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں جنہوں نے کئی دہائیوں تک ہمیں ایک دوسرے سے فاصلہ پر رکھا۔

وزیراعظم نے ان مسائل پر اظہار ِ تاسف کیا جن کی وجہ سے باہمی تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بند ہونا چاہئے لیکن اس کی تمام تر ذمہ داری ہندوستان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت کے لئے ضروری اقدامات کرے۔

پاکستان اپنے تمام پڑوسی ممالک بشمول ہندوستان کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں اپنے پیچھے امن و ترقی کا ورثہ چھوڑنا چاہتا ہوں تاکہ ہمارے خطہ میں آنے والی نسلوں کو خوشحالی حاصل ہو۔ فی  الحال پاکستان کی اولین ترجیح معیشت کی تیز رفتار بحالی ہے۔