شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

’ہندو عورتیں، مسلم لڑکوں سے مہندی نہ لگوائیں‘

وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی)‘ بجرنگ دل اور راشٹریہ سیویکا سمیتی مشترکہ طورپر اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں 11 مقامات پر مہندی کیمپ لگارہی ہیں تاکہ عوام پر زور دیا جائے کہ وہ مسلم مردوں کو ہندو عورتوں کے ہاتھوں پر مہندی لگانے نہ دیں۔

مظفر نگر: وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی)‘ بجرنگ دل اور راشٹریہ سیویکا سمیتی مشترکہ طورپر اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں 11 مقامات پر مہندی کیمپ لگارہی ہیں تاکہ عوام پر زور دیا جائے کہ وہ مسلم مردوں کو ہندو عورتوں کے ہاتھوں پر مہندی لگانے نہ دیں۔

متعلقہ خبریں
ہندو خواتین کو رجھانے کی سازش رچنے کا الزام، لو جہاد کے واقعات پر کارروائی کرنے کی ہدایت
پاکستانی صوبہ سندھ میں ہندو عورت کی ہلاکت

ہندو لڑکیوں کو دھرم پریورتن (تبدیلی مذہب) کا شکار ہونے سے بچانے کی 2 سالہ مہم کے ایک حصہ کے طورپر یہ کیمپس لگائے جارہے ہیں۔

مظفر نگر میں وی ایچ پی کے پرانت سہہ گورکھشا پرمکھ مہیشوری نے واضح کیا کہ دکانداروں نے مہندی لگانے کے لئے مسلم لڑکوں کو رکھا ہے جو اس موقع کو ہندو لڑکیوں کو پھانسنے کے لئے استعمال کریں گے۔ مسلم لڑکے اپنی شناخت چھپاتے ہیں۔ وہ ہندو لڑکیوں کو اپنا فون نمبر دیتے ہیں۔

یہ لو جہاد کی سمت پہلا قدم ہے۔ ان کیمپس میں مسلم لڑکیوں کا داخلہ تک ممنوع ہے۔ ضلع کلکٹر نے تاہم تبصرہ سے فی الحال انکار کردیا۔ کرانتی سینا کے مغربی یوپی انچارج للت موہن نے کہا کہ کیمپس اتوار کے دن شروع ہوئے۔

ابتدا میں لاؤڈ اسپیکرس کے ذریعہ دکانداروں سے کہا گیا کہ اپنے پاس مسلمان مہندی آرٹسٹ نہ رکھیں۔

جمعیت علماء ہند کے ریاستی نائب صدر مولانا ناظر نے مسلمانوں کے بائیکاٹ کی مذمت کی۔ انہوں نے سماج میں نفرت پھیلانے کے لئے وی ایچ پی اور دیگر تنظیموں کو موردِ الزام ٹھہرایا۔

a3w
a3w