مذہبمشرق وسطیٰ

عرفات کے اہم ترین مقام ’’مسجد نمِرہ‘‘ کا تاریخی پس منظر

مسجد نمِرہ کا شمار عرفات کے میدان میں ایک اہم ترین مقام کے طور ہوتا ہے، یہاں ہر سال لاکھوں عازمین حج وقوف عرفہ کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتے ہوئے ظہر اور عصر کی نمازیں ایک وقت میں قصر کرکے پڑھتے ہیں۔

مکہ مکرمہ: مسجد نمِرہ کا شمار عرفات کے میدان میں ایک اہم ترین مقام کے طور ہوتا ہے، یہاں ہر سال لاکھوں عازمین حج وقوف عرفہ کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتے ہوئے ظہر اور عصر کی نمازیں ایک وقت میں قصر کرکے پڑھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
حج کے دوران لاپتہ عازمین کی تلاش جاری
سعودی عرب میں حج کے دوران 14 اردنی عازمین جاں بحق
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
آندھرا پردیش کے عازمین حج کے پہلے قافلہ کی کل روانگی
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار

یہ مسجد اُس مقام پر تعمیر کی گئی جہاں رسولِ خدا نے حجۃ الوداع کے موقع پر اونٹنی پر بیٹھ کر خطبہ ارشاد فرمایا تھا۔

مسجد نمِرہ مسجد حرام کے بعد رقبے کے لحاظ سے مکہ مکرمہ کی دوسری بڑی مسجد ہے، اس میں چار لاکھ نمازیوں کی گنجائش ہے، مسجد میں چھ مینار اور تین گنبد ہیں، ہر مینار کی بُلندی ساٹھ میٹر ہے۔

مسجد نمِرہ کے دس مرکزی گیٹ اور چونسٹھ دروازے ہیں اور ایک کمرہ بیرونی ٹیلی کاسٹ کے لیے خصوصی آلات سے لیس ہے تا کہ وقوف عرفات کے روز خطبہ حج کے علاوہ ظہر اور عصر کی نمازیں سیٹلائٹ کے ذریعے براہ راست نشر کی جا سکیں۔

وُقوف عَرَفہ سے مراد میدان عرفات میں حجاج کرام کا توقف کرنا یا قیام کرنا سے ہے۔ یہ عمل مناسک حج میں دوسرا عمل ہے اور اسے روز عرفہ یعنی نو ذی الحجہ کے دن میدان عرفات میں انجام دیا جاتا ہے۔

میدان عرفات میں توقف کرنا واجب ہے، جس کا وقت ظہر سے مغرب تک ہے، جبل عرفات مکہ مکرمہ کے مشہور مذہبی اور تاریخی پہاڑوں میں سے ایک چھوٹی سی پہاڑی ہے، جس پر عرفات کے دن حجاج وقوف کرتے ہیں۔ کیونکہ یہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین اس پہاڑ کے اوپر ایک چٹان پر بیٹھے تھے، اور فرمایا تھا: "میں نے یہاں وقوف کیا اور پورا عرفہ وقوف کا مقام ہے۔”اس پہاڑ کو جبل رحمت کہا جاتا ہے۔

خیال رہے بیس لاکھ عازمیں حج رات بھر وادی منی میں قیام اور نمازِ فجر کے بعد میدان عرفات پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا۔

مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ماہر المعیقلی مسجدِ نمرہ سے یوم عرفہ کا خطبہ دیں گے۔ جسے اردو سمیت پچاس زبانوں میں نشر کیا جائے گا۔

عرفات میں وقوف کےدوران حجاج تلبیہ پڑھنے،استغفار کرنے اورتسبیح و تہلیل کے ساتھ ساتھ دعاؤں میں مصروف رہیں گے، جس کے بعد حجاج کرام غروب آفتاب کےبعدمزدلفہ روانہ ہوجائیں گے۔

حجاج کرام رات حصہ مزدلفہ میں ہی گزاریں گے پھر مغرب اورعشاء کی نمازیں تاخیرسےایک ہی وقت میں اداکرکے رمی جمرات کیلئے کنکریاں جمع کریں گے۔

کل حجاج کرام مزدلفہ میں نمازِفجرکی ادائیگی کےبعدواپس منی روانہ ہوں گے، بڑے شیطان جمراۃ القبرہ کوسات کنکریاں ماریں گے اور قربانی کے بعد سرمنڈوا کر احرام کھول دیں گے۔

جس کے بعد طوافِ زیارت کریں گے، صفا اور مروہ کےدرمیان سعی کریں گے اور منی واپس آکرگیارہ ذی الحج کوتینوں شیاطین کو کنکریاں ماریں گے پھر عبادت کیلئےمنی میں ہی ٹھہریں گے۔

بارہ ذی الحج کو بھی تینوں شیطانوں کوکنکریاں ماری جائیں گی اور تیرہ ذالحج کو رمی کےبعد مناسکِ حج کی تکمیل ہوجائے گی، جس کے بعد حجاج مکہ مکرمہ جاکرمسجدِ حرام کا طوافِ ودا کریں گے۔

a3w
a3w