ایشیاء

انڈیا-بنگلہ دیش دوستی پائپ لائن کا افتتاح

وزیر اعظم مودی نے وزیر اعظم حسینہ واجد کا اس پراجیکٹ کی مسلسل رہنمائی کے لیے شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے عوام کے فائدے کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی۔

نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے ہفتہ کو مشترکہ طور پر ہندوستان-بنگلہ دیش دوستی پائپ لائن (آئی بی ایف پی) کا افتتاح کیا۔ نیپال کے بعد ہندوستان اور اس کے کسی بھی پڑوسی کے درمیان یہ دوسری سرحد پار توانائی پائپ لائن ہے۔

افتتاحی تقریب میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم ڈیجیٹل کانفرنسنگ کے ذریعے جڑے ہوئے تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے وزیر اعظم حسینہ واجد کا اس پراجیکٹ کی مسلسل رہنمائی کے لیے شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے عوام کے فائدے کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی۔

اس پائپ لائن کی تعمیر کا سنگ بنیاد ستمبر 2018 میں دونوں وزرائے اعظم نے رکھا تھا۔ ہندوستان آسام کی نومالی گڑھ ریفائنری سے 2015 سے بنگلہ دیش کو پٹرولیم مصنوعات فراہم کر رہا ہے۔ بجلی اور توانائی کے شعبے میں یہ تعاون ہندوستان اور بنگلہ دیش تعلقات کی پہچان بن گیا ہے۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق، آئی بی ایف پی کے پاس ہر سال 10 لاکھ ٹن تیز رفتاری سے ہندوستان سے بنگلہ دیش پہنچانے کی صلاحیت ہے۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی کی پہلی پائپ لائن ہے۔

ہندوستان کا ماننا ہے کہ بنگلہ دیش کے ساتھ بہتر رابطے سے دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ بھارت بنگلہ دیش کی ترقی میں سب سے بڑا شراکت دار ہے اور بھارت خطے میں اس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بھی ہے۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والی ریلیز میں کہا گیا ہے کہ میتری پائپ لائن کے آپریشنل ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے جاری تعاون میں اضافہ ہوگا اور بنگلہ دیش میں خاص طور پر زراعت کے شعبے میں ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔