جموں و کشمیر

کتابوں سے باب حذف کرکے مغلوں کی تاریخ مٹائی نہیں جاسکتی: فاروق عبداللہ

ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ مغلوں نے آٹھ سو برسوں تک حکومت کی ہے کبھی کسی ہندو، سکھ، عیسائی یا مسلمان کو خطرہ نہیں لگا۔ انہوں نے کہا: 'تاج محل،لال قلعہ، فتح پور سکری کو کیسے چھپایا جاسکتا ہے'۔

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ کتابوں سے باب حذف کرکے ملک میں مغلوں کی تاریخ کو مٹایا نہیں جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی تاج محل یا لال قلعہ کو کیسے چھپا سکتا ہے جس کو مغلوں نے بنایا ہے۔

متعلقہ خبریں
فاروق عبداللہ کو ریاستی درجہ کی جلد بحالی کی امید
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
ایرانی قائد اپوزیشن نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ بنائی
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
صدر جمہوریہ کا آج دورہ، نلسار کے کانوکیشن میں شرکت متوقع

موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار پہلگام میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا: ‘تاریخ مٹ نہیں سکتی آپ کتنا بھی ان کو کتابوں سے نکالیں’۔ ان کا کہنا تھا: ‘شاہ جہاں، اورنگ زیب، اکبر، بابر، ہمایوں، جہانگیر کو کیسے بھول جائیں گے’۔

ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ مغلوں نے آٹھ سو برسوں تک حکومت کی ہے کبھی کسی ہندو، سکھ، عیسائی یا مسلمان کو خطرہ نہیں لگا۔ انہوں نے کہا: ‘تاج محل،لال قلعہ، فتح پور سکری کو کیسے چھپایا جاسکتا ہے’۔ ان کا کہنا تھا: ‘یہ لوگ اپنے پیروں پر خود کلہاڑی مار رہے ہیں تاریخ ہمیشہ زندہ رہے گی ہم ہی نہیں رہیں گے’۔

موصوف صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ الائنس ہی ہمیں متحد کر سکتی ہے کیونکہ ہم الگ الگ مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بھی بحث چل رہی ہے کہ ہم کس طرح اکٹھے ہوسکتے ہیں تاکہ ہم الیکشن جیت سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس اتحاد کا اچھا نتیجہ نکلے گا۔