تیسری عالمی جنگ قریب آرہی ہے: روس
انہوں نے کہا ہے کہ "مغرب ہزیانی کیفیت کا شکار ہے، اسے کوئی اور بات سُجھائی نہیں دے سکتی۔ یہ صورتحال ایک بند گلی سے مشابہہ ہے۔ تیسری عالمی جنگ قریب آ رہی ہے"۔
![تیسری عالمی جنگ قریب آرہی ہے: روس](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2023/07/WORLD-WAR-III-780x470.jpg)
ماسکو: سلامتی کونسل کے نائب سربراہ اور روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے نیٹو سربراہی اجلاس میں یوکرین کے لئے اسلحے کی امداد میں اضافے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ "حالات ایک بند گلی میں پہنچ گئے ہیں۔ تیسری عالمی جنگ قریب آ رہی ہے”۔
میدویدف نے جاری کردہ تحریری بیان میں لتھوانیا کے دارالحکومت ویلنیوس میں منعقدہ نیٹو سربراہی اجلاس کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک قوی احتمال کے مطابق یوکرین کو کبھی بھی نیٹو میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
نیٹو اتحادی جس بات کو باآواز بلند کہنے سے ڈرتے ہیں وہ ٹھیک یہی بات ہے۔ اس کے علاوہ کیف انتظامیہ کے لئے اسلحے کی امداد میں خواہ وہ میزائل ہوں، کلسٹر بم ہوں، طیارے یا پھر ایمونیشن ہو ہر ممکنہ حد تک اضافہ کر دیا جائے گا”۔
انہوں نے کہا ہے کہ "مغرب ہزیانی کیفیت کا شکار ہے، اسے کوئی اور بات سُجھائی نہیں دے سکتی۔ یہ صورتحال ایک بند گلی سے مشابہہ ہے۔ تیسری عالمی جنگ قریب آ رہی ہے”۔
میدویدف نے کہا کہ "مذکورہ نتائج روس کے لئے کیا مفہوم رکھتے ہیں وہ بھی واضح ہے۔ اسپیشل فوجی آپریشن طے شدہ اہداف کے ساتھ جاری رہیں گے۔ ان اہداف میں سے ایک، کیف کے نازی گروپ کا نیٹو رکنیت کو مسترد کرنا ہے اور وہ بھی ناممکن ہے۔ نتیجتاً اس گروپ کو تحلیل کئے جانے کی ضرورت پڑے گی کہ یہ ممکن بھی ہے اور ضروری بھی”۔
اسی دوران روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاہرووا نے بھی سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں نیٹو سربراہی اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں ان الفاظ کی یاد دہانی کروائی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ اتحاد، روس کے ساتھ جنگ کی کوششوں میں نہیں ہے۔
زاہرووا نے کہا کہ "یقیناً نیٹو، روس کے ساتھ جنگ کی کوششوں میں نہیں ہے، نیٹو تو صرف اس جنگ میں شامل ہے”۔
ماریا زاہرووا نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینس اسٹالٹن برگ کے اس بیان پر بھی بات کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جنگ میں شکست کی صورت میں یوکرین کی نیٹو رکنیت موضوع بحث نہیں ہو گی۔
ماریا زاہرووا نے کہا کہ "جب رکنیت موضوع بحث نہیں تو اجلاس ناکام اجلاس ہے”۔