شمالی بھارت

وزیر داخلہ امیت شاہ کا دورہ چھتیس گڑھ، 86 نکسلیوں نے خودسپردگی اختیار کرلی

یہ تمام ماؤنواز طویل عرصے سے آئی ای ڈی دھماکوں، فائرنگ، قتل اور ٹھیکیداروں سے بھتہ وصولی جیسے سنگین واقعات میں شامل رہےہیں۔

بستر/حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے چھتیس گڑھ کے بستر کے دورے کے درمیان ہفتہ کو تلنگانہ کے بھدرادری کتہ گوڑم ضلع میں ماؤنواز تنظیم کو ایک اور دھچکا دیتے ہوئے 86 نکسلیوں نے اجتماعی طور پر خودسپردگی کی۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق چھتیس گڑھ سے ہے۔

متعلقہ خبریں
وزیراعظم۔ وزیر داخلہ کی جوڑی نے الیکشن کمیشن کی آزادی ختم کردی: کانگریس
لفٹ میں ڈاکٹر کی موقع پر موت قطب اللہ پور میں المناک حادثہ
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان

معلومات کے مطابق نکسلیوں کتہ گوڑم میں ہیم چندر پورم پولیس ہیڈکوارٹر پہنچ کر ملٹی زون-1 کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) چندر شیکھر ریڈی کے سامنے خودسپردگی کی۔ ہتھیار ڈالنے والوں میں 66 مرد اور 20 خواتین شامل ہیں۔

یہ تمام ماؤنواز طویل عرصے سے آئی ای ڈی دھماکوں، فائرنگ، قتل اور ٹھیکیداروں سے بھتہ وصولی جیسے سنگین واقعات میں شامل رہےہیں۔

آئی جی چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ ان تمام نے حکومت تلنگانہ کے ذریعہ چلائے جارہے ‘آپریشن چیوتھا’ کے تحت ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ حکومت نے بازآبادکاری اسکیم کے تحت ہتھیار ڈالنے والے نکسلیوں کو 25,000 روپے کی فوری امداد بھی فراہم کی ہے۔