جموں و کشمیر

روزہ داروں کو جگانے سینکڑوں سحرخواں، سری نگر پہنچ گئے

کپواڑہ کے کالاروس سے تعلق رکھنے والے محمد رفیق کٹاریہ گزشتہ 25 سال سے ڈھول بجاکر سحر کے لئے لوگوں کو جگانے کا کام کررہے ہیں۔

سری نگر: کشمیر کے دوردراز علاقوں سے سینکڑوں سحرخواں سحری کے لئے جگانے سری نگر جیسے شہر آچکے ہیں۔ کپواڑہ کے کالاروس سے تعلق رکھنے والے محمد رفیق کٹاریہ گزشتہ 25 سال سے ڈھول بجاکر سحر کے لئے لوگوں کو جگانے کا کام کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جیش کی ذیلی تنظیم نے کشمیر دہشت گرد حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی
ماہ رمضان المبارک، صحت اور خواتین
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
کشمیر میں انسداد دہشت گردی قانون کے تحت 3 مکانات کی ضبطی
سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں 5 سال بعد یوم آزادی تقریب

ان کا کہنا ہے کہ ہم 11 ماہ رمضان کی آمد کا انتظار کرتے ہیں کیونکہ اس ماہ ِ مقدس کے اختتام پر لوگ ہمیں اتنا دے دیتے ہیں جو ہمارے کنبوں کے لئے پورے سال تک کافی ہوجاتا ہے۔

گزشتہ 20 سال سے سری نگر آرہے محمد محبوب کھٹانہ نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ اِس بار بھی سحر کو جگانے کا اچھا صلہ اللہ دے گا۔ ہم لوگوں کو سحری کے لئے جگاتے ہیں۔

گزربسر کے لئے ہم یہ کام کرتے ہیں اور ہمیں امید ہوتی ہے کہ ہمیں نوازا جائے گا۔

ایک اور روایتی ڈھولچی غلام رسول پَیار نے کہا کہ میں گزشتہ 50 سال سے یہ کام کررہا ہوں۔ ہم لوگوں سے کچھ بھی نہیں مانگتے‘ لوگ اپنی مرضی سے جو بھی دیتے ہیں وہ ہم قبول کرلیتے ہیں۔

یہ پوچھنے پر کہ آیا موبائل فون جیسے جدید آلات نے سحری کے لئے اٹھانے والوں کی اہمیت ختم کردی‘ غلام رسول پَیار نے کہا کہ ہمارا کام متاثر نہیں ہوا ہے۔