جموں و کشمیر

جموں وکشمیر کو منطقہ امن قراردیاجائے: محبوبہ مفتی

محبوبہ نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ (وزیراعظم مودی) سے درخواست کرتی ہوں کہ جموں وکشمیر کو جس کا اور پاکستان کا نام لینے سے آپ ڈرتے ہیں‘ اسی جموں وکشمیر کو سارک تعاون کیلئے ایک نمونہ بنائیں۔

سری نگر: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے آج وزیراعظم نریندرمودی سے کہا کہ وہ جموں وکشمیر کو منطقہ امن قراردیں اور اسے سارک تعاون کیلئے ایک نمونہ بنائیں۔ خطہ قبضہ کے دونوں جانب تمام راستوں کو کھول دیں اور ہر رکن ملک کو اس خطہ میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دیں۔

پی ڈی پی کے 23ویں یوم تاسیس کے موقع پر یہاں شیرکشمیر پارک میں شعلہ بیانی سے بھرپور تقریر میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ جموں وکشمیر کوحل کرنے کیلئے بات چیت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

 محبوبہ نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ (وزیراعظم مودی) سے درخواست کرتی ہوں کہ جموں وکشمیر کو جس کا اور پاکستان کا نام لینے سے آپ ڈرتے ہیں‘ اسی جموں وکشمیر کو سارک تعاون کیلئے ایک نمونہ بنائیں۔

جموں وکشمیر کو منطقہ امن قراردیں اور تمام سارک ممالک کو یہاں سرمایہ کاری کرنے دیں۔ انہیں اپنے بینک یہاں کھولنے دیں۔ ان کی ہینڈی کرافٹ یونیورسٹیز قائم کرنے دیں اورہرایک کو آزادانہ آمدورفت کی اجازت دیں‘تمام راستے کھول دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہند۔پاک کے درمیان پنجاب میں واگھاسرحد سے تجارت ہوتی ہے لیکن جموں وکشمیر میں اسے بند کردیاگیا ہے۔

کیا کبھی ہم نے سناہے کہ پنجاب کی سرحد پرفائرنگ ہوئی ہے یا پھر گجرات کی سرحد پر ہند۔پاک کے درمیان جنگ ہوئی ہے یا راجستھان کی سرحد پر۔ نہیں‘یہ صرف جموں وکشمیر کی سرحدوں پر  ہوتا ہے۔جموں وکشمیر کے اندر بھی جنگ جاری ہے۔

ایک طرف 10لاکھ فوجی ہیں اور دوسری طرف بندوق تھامے ہوئے نوجوان ہیں۔ آپ کو اس مسئلہ کو حل کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے یہ بھی کہا کہ وہ جموں وکشمیر کو وسطی اورجنوبی ایشیاء کا باب الداخلہ بنادیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے کہا ہے کہ تمام ممالک سی پیک کا حصہ بن سکتے ہیں۔

یہ راستہ دوسرے جموں وکشمیر سے وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا تک جاتا ہے۔ آپ نے کہاتھا کہ ایسا نہ کریں لیکن وہ لوگ ایسا کریں گے اور آپ کے کہنے کی وجہ سے نہیں رکیں گے۔ کیاآپ دفعہ 370کی تنسیخ سے رکے تھے جب انہوں نے ایسا کرنے کیلئے کہاتھا۔ نہیں‘ آپ تو اپنے فیصلہ پر قائم رہے تھے اور یہاں ہرچیز تباہ کردی تھی۔