حیدرآباد

بریکنگ نیوز: نئے راشن کارڈس کیلئے می سیوا سنٹرس میں قبول کی جائیں گی درخواستیں

یہ اقدام زیر التوا درخواستوں کو نمٹانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے کہ صرف مستحق افراد کو راشن کارڈ جاری کیے جائیں جبکہ جعلی اور غیر ضروری درخواستوں کی روک تھام کی جائے۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے نئے فوڈ سیکیورٹی (راشن) کارڈز کے اجراء اور موجودہ کارڈز میں خاندان کے افراد کے اضافے کے عمل کو مزید آسان بنانے کے لیے اہم فیصلہ لیا ہے۔ سرکاری احکامات کے مطابق، ریاست بھر میں می سیوا سینٹرز کے ذریعے یہ درخواستیں جمع کرائی جا سکتی ہیں، تاکہ مستحق افراد کو بروقت سہولت فراہم کی جا سکے۔

متعلقہ خبریں
حج کمیٹی کو عازمین حج کی 11 ہزار سے زائد درخواستیں موصول، عنقریب ڈرا کی تاریخ کا اعلان
ڈاکٹر شبانہ کیسر سوری دوبارہ مانوٹا کی صدر منتخب
حکومت تمام مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے پر عزم: سریدھر بابو
وزیر اے لکشمن کمار کی 41ویں آل انڈیا سنٹرل جُلوسِ واپسی اہلِ حرم میں شرکت کی یقین دہانی
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ

کمشنر سول سپلائیز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق، حکومت نے ایک کابینہ سب کمیٹی تشکیل دی ہے جو نئے راشن کارڈز کے لیے اہلیت کے معیار اور درخواست کے عمل کا جائزہ لے گی۔ اس کمیٹی کی سفارشات کو 4 جنوری 2025 کو کابینہ نے منظور کر لیا ہے، جس کے بعد اس عمل کو تیز اور آسان بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

تلنگانہ کے چیف سیکریٹری نے تمام ڈسٹرکٹ کلیکٹرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اندیراما اندلو اور اندیراما آستمیہ بھروسہ اسکیموں کے تحت راشن کارڈز کے اجراء اور موجودہ کارڈز میں افراد کے اضافے کے عمل کو تیزی سے مکمل کریں۔ مزید برآں، حکومت نے ہدایت جاری کی ہے کہ درخواستیں پراجا پلانا سیوا کیندرا کے ذریعے بھی جمع کرائی جا سکتی ہیں، تاکہ عوام کو مزید سہولت فراہم کی جا سکے۔

اسٹیٹ انفارمیٹکس آفیسر، NIC حیدرآباد کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ می سیوا سینٹرز میں آن لائن ڈیٹا بیس کو فعال کرے، تاکہ درخواستوں کی پروسیسنگ تیز اور شفاف طریقے سے انجام دی جا سکے۔

تلنگانہ حکومت نے واضح کیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد زیر التوا درخواستوں کو نمٹانا اور مستحق افراد تک راشن کارڈز کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ اس فیصلے سے عوام کو سہولت ملے گی اور غیر ضروری یا جعلی درخواستوں کی روک تھام بھی ممکن ہو سکے گی۔