حیدرآباد

حیدرآباد: چکن بریانی میں کاکروچ، ریستوران پر 20 ہزار روپے جرمانہ

ارون کی شکایت کے مطابق اس نے کیپٹن کوک ریسٹورنٹ سے چکن بریانی ٹیک اوے پارسل کا آرڈر دیا اور جب اس نے پارسل کھولا تو اس میں ایک کاکروچ بریانی سے باہر نکلتا ہوا پایا۔

حیدرآباد: ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈریسل کمیشن نے امیرپیٹ کے کیپٹن کوک ریسٹورنٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے ایک گاہک (ایم ارون) کو 20,000 روپے بطور معاوضہ ادا کرے جس نے اپنے چکن بریانی پارسل میں ایک زندہ جھینگر پایا تھا جو رینگتے ہوئے باہر نکل رہا تھا۔

یہ واقعہ ستمبر 2021 میں پیش آیا۔ اس واقعے کی وجہ سے ریسٹورنٹ کو صفائی اور حفظان صحت کے معیارات برقرار رکھنے میں ناکامی کا قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔

ارون کی شکایت کے مطابق اس نے کیپٹن کوک ریسٹورنٹ سے چکن بریانی ٹیک اوے پارسل کا آرڈر دیا اور جب اس نے پارسل کھولا تو اس میں ایک کاکروچ بریانی سے باہر نکلتا ہوا پایا۔

ارون کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے اس کی طبعیت اتنی خراب ہوئی کہ کئی دن تک تو اسے بھوک ہی نہیں لگی اور اسے کچھ بھی کھانے کی خواہش نہیں ہوئی۔ کھانے کی کوئی چیز دیکھتا تو لگتا کہ اس میں سے کاکروچ نکل رہا ہے۔  

ارون نے فوری طور پر ریستوراں سے رابطہ کیا اور انہیں واقعے کی اطلاع دی۔ مینیجر نے ارون سے معافی مانگی اور بتایا کہ حال ہی میں ہوٹل میں پیسٹ کنٹرول کا کام کیا گیا تھا۔

تاہم ارون نے معافی قبول کرنے سے انکار کر دیا اور معاملہ ضلعی فورم پر لے گیا۔

سماعت کے دوران ریسٹورنٹ نے ارون کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ کھانا تازہ اور گرم تھا اور اس درجہ حرارت پر ایک کیڑے کا زندہ رہنا ناممکن ہے۔

لیکن کمیشن نے ریسٹورنٹ کے مالکان کو قصوروار پایا اور نشاندہی کی کہ وہ صفائی اور حفظان صحت کے معیار کو برقرار رکھنے میں ناکام رہے۔

مزید برآں ارون کی طرف سے پیش کردہ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ واقعی ایک کاکروچ بریانی کے پارسل سے رینگتا ہوا باہر نکل رہا ہے۔

کمیشن نے ریسٹورنٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ ارون کو 20,000 روپے معاوضہ ادا کرے اور معاملے کی سماعت کے دوران ہونے والے اخراجات کے لئے اضافی 10,000 روپے بھی ادا کرے۔ قصوروار ہوٹل مالک کو 45 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔