حیدرآباد کو سیلاب سے محفوظ شہر بنانے کا ہدف، حائیڈرا کمشنر کی جانب سے اپریل تک ڈِی سِلٹنگ مکمل کرنے کا اعلان
حیدرآباد میں حالیہ دنوں شدید اور غیر معمولی بارشوں نے شہری زندگی کو متاثر کیا ہے، ایک ہی دن میں 10 سے 20 سینٹی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔ ایسے حالات میں حائیڈرا کمشنر اے وی رنگناتھ نے کہا کہ شہر کو سیلاب سے محفوظ رکھنے کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے۔
حیدرآباد میں حالیہ دنوں شدید اور غیر معمولی بارشوں نے شہری زندگی کو متاثر کیا ہے، ایک ہی دن میں 10 سے 20 سینٹی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔ ایسے حالات میں حائیڈرا کمشنر اے وی رنگناتھ نے کہا کہ شہر کو سیلاب سے محفوظ رکھنے کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ڈِی سِلٹنگ کے بڑے پیمانے پر کام جنوری سے شروع کیے جائیں گے اور اپریل تک مکمل کر لیے جائیں گے تاکہ مانسون کے دوران پانی کی نکاسی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
حائیڈرا دفتر میں جی ایچ ایم سی مینٹیننس ڈپارٹمنٹ اور حائیڈرا عہدیداروں کے ساتھ منعقدہ کوآرڈینیشن میٹنگ میں کمشنر نے کہا کہ رواں سال مانسون کے آغاز میں کچھ مشکلات پیش آئیں، لیکن بعد میں محکمہ نے کامیابی سے سیلابی صورتحال پر قابو پایا۔ انہوں نے کہا کہ کیچ پِٹس، کلورٹس اور بڑی نالوں سے بھی سلٹ ہٹائی گئی جس سے پانی کے بہاؤ میں کافی بہتری آئی۔
کمشنر رنگناتھ نے کہا کہ اس مانسون میں سامنے آنے والی مشکلات نے کئی اہم اسباق سکھائے ہیں، جو آنے والے سال میں مزید بہتر اور مؤثر کام کی راہ ہموار کریں گے۔ حائیڈرا کی ٹیمیں آئندہ مانسون سے پہلے تمام محکموں کو مکمل تعاون فراہم کریں گی۔
ڈِی سِلٹنگ کے کاموں کی نگرانی میں مقامی رہائشیوں اور عوامی نمائندوں کو شامل کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔ کمشنر نے کہا کہ نالوں کے نیٹ ورک میں رکاوٹیں، مضافاتی علاقوں کی صورتحال اور مقامی مسائل کو سمجھنے میں رہائشی بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ "بستی باٹا” پروگرام کے ذریعے عوام کو نالوں کی صفائی میں شامل کیا جائے گا، جیسا کہ ٹولی چوکی، گوری شنکر نگر اور یاقوت پورہ میں دیکھا گیا جہاں مقامی افراد نے بھرپور تعاون کیا۔
کمشنر نے افسران کو واضح ہدایت دی کہ نالوں کی ڈِی سِلٹنگ میں کسی قسم کا سمجھوتا قبول نہیں ہوگا۔ کانٹریکٹرز کو سلٹ کی مقدار یا مقام کی بنیاد پر کام سے انکار کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے امیر پیٹ کے میتری ونم کے قریب بند پڑی انڈر گراؤنڈ ڈرینیج لائنوں کو کلیر کرنے اور سکندرآباد کے پٹنی نالے پر ناجائز قبضے ہٹاکر اسے وسیع کرنے جیسے کامیاب اقدامات کی مثالیں بھی پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ چند افراد کی تکلیف کے مقابلے میں ہزاروں لوگوں کی مشکلات دور کرنا اصل ترجیح ہونی چاہیے۔ نالوں کی صفائی کے ساتھ ساتھ ان کی دیکھ بھال بھی اتنی ہی اہم ہے۔
اس میٹنگ میں حائیڈرا ایڈیشنل ڈائریکٹر ورلا پاپیاہ، جی ایچ ایم سی مینٹیننس چیئف انجینئر رتناکر، ایس این ڈی پی پروجیکٹ کی چیف انجینئر جوتِرمئی، حائیڈرا آر ایف وی او جئے پرکاش، ڈی ایف وی اوز، ایس ایف وی اوز، اثاثہ تحفظ انسپکٹرس اور دیگر انجینئرز نے شرکت کی اور اپنے علاقوں کے مسائل پیش کیے۔
تصویر کی کیپشن:
حائیڈرا کمشنر اے وی رنگناتھ نے شہر میں سیلاب سے بچاؤ کے لیے جنوری سے ڈِی سِلٹنگ شروع کرنے اور اپریل تک مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی — Munsif News 24×7۔
آخر میں کمشنر نے کہا کہ حیدرآباد کو سیلاب سے محفوظ شہر بنانا ہم سب کی مشترکہ کوشش سے ہی ممکن ہے، اور حائیڈرا آئندہ مانسون سے پہلے ہر ممکن تیاری مکمل کر لے گا۔