حیدرآباد

حیدرآباد: نیشنل ہیرالڈ کیس کے خلاف کانگریس کا بی جے پی دفتر کی طرف مارچ

یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب حال ہی میں دہلی ہائی کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور دیگر پانچ افراد کے خلاف ای ڈی کی چارج شیٹ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ کانگریس اسے سچ کی جیت قرار دے رہی ہے۔

حیدرآباد: نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی ملک گیر احتجاج کی اپیل پر آج حیدرآباد میں شدید سیاسی گہما گہمی دیکھی گئی۔

متعلقہ خبریں
گیانگسٹر نعیم کی ضبط کردہ اراضیات کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی


یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب حال ہی میں دہلی ہائی کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور دیگر پانچ افراد کے خلاف ای ڈی کی چارج شیٹ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ کانگریس اسے سچ کی جیت قرار دے رہی ہے۔


تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر مہیش کمار گوڑ کی قیادت میں کانگریس کارکنوں نے گاندھی بھون سے نامپلی میں واقع بی جے پی کے ریاستی دفتر تک ایک بڑے احتجاجی مارچ کا منصوبہ بنایا۔


کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے پولیس نے گاندھی بھون اور بی جے پی دفتر کے اطراف بھاری بیریکیڈس لگادیئے تھے۔ نامپلی اور ملحقہ علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی جس کی وجہ سے وہاں کشیدگی کی سی صورتحال بنی ہوئی ہے۔


کانگریس قائدین کا الزام ہے کہ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت سیاسی دشمنی کی وجہ سے ای ڈی اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے تاکہ اپوزیشن لیڈروں کو ہراساں کیا جا سکے۔


پولیس نے واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور بی جے پی دفتر کی طرف بڑھنے والے مظاہرین کو روکنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کر لئے گئے ہیں۔