کھیل

بی سی سی آئی ورلڈ کپ سے قبل کھلاڑیوں کی فٹنس پر توجہ دے گا

میٹنگ میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کے ساتھ ہندوستانی ٹیم کے کوچ راہل ڈراوڑ، کپتان روہت شرما، چیف سلیکٹر چیتن شرما اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کے سربراہ وی وی ایس لکشمن نے شرکت کی۔

ممبئی: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے اس سال ملک میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے 20 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے، جن کی فٹنس پر ٹاپ ٹورنامنٹ سے قبل خصوصی توجہ دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
ایشان کشن اور شریاس ایئر کا سنٹرل کنٹراکٹ ختم، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے باہر کرنے پر بھی غور
افغانستان کے خلاف شکست تکلیف دہ: بٹلر
بابراعظم مسلسل دوسری مرتبہ ونڈے پلیئر آف دی ایئر
پاکستان ہندستانی حالات میں جیتنے کا مضبوط دعویدار : وسیم اکرم
کوہلی، انگلینڈ کے خلاف پہلے 2 ٹسٹ میاچس سے دستبردار

ذرائع کو اس بارے میں اطلاع دیتے ہوئے کرک بز نے اتوار کو کہا کہ بورڈ نے اپنی جائزہ میٹنگ میں ان کھلاڑیوں کو وقتاً فوقتاً الیون میں جگہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ وہ ورلڈ کپ کی اچھی تیاری کر سکیں۔

میٹنگ میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کے ساتھ ہندوستانی ٹیم کے کوچ راہل ڈراوڑ، کپتان روہت شرما، چیف سلیکٹر چیتن شرما اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کے سربراہ وی وی ایس لکشمن نے شرکت کی۔ بی سی سی آئی کے صدر راجر بنی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔

میٹنگ کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں جے شاہ نے کہا کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2023 کے دوران این سی اے آئی پی ایل ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ ہدف بنائے گئے کھلاڑیوں کی فٹنس کی نگرانی کی جا سکے۔

واضح رہے کہ آئی پی ایل مارچ سے مئی 2023 تک ہونا ہے، جبکہ ورلڈ کپ اکتوبر میں شروع ہوگا۔ تیز گیند باز جسپریت بمراہ، دیپک چاہر اور رویندرا جڈیجہ کے زخمی ہونے کے باعث پچھلے ایک سال سے ہندوستان کو اہم مقامات پر تجربہ کار کھلاڑیوں کی شدید کمی ہے۔

ْجے شاہ نے بیان میں کہا کہ یو یو ٹیسٹ اور ڈیکسا اسکین قومی ٹیم کے انتخاب کے عمل کا حصہ ہوں گے۔ یو یو ٹیسٹ میں ایک کھلاڑی کو 20 میٹر کے فاصلے پر رکھے گئے دو کونز کے درمیان چکرلگانا پڑتا ہے۔ کھلاڑی پہلی سیٹی پر دوڑنا شروع کرتا ہے اور اسے دوسری سیٹی سے پہلے دوسرے سرے پر شنک تک پہنچنا ہوتا ہے۔

وہیں ڈیکسا اسکین کھلاڑی کی ہڈیوں کی مضبوطی کی پیمائش کا ایک طریقہ ہے۔ اس کے ذریعے یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ کھلاڑی میدان میں اترنے کے لیے مکمل طور پر فٹ ہے یا نہیں۔

اس میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں انتخاب کے لیے اہل ہونے سے پہلے ڈومیسٹک کرکٹ کی ’’کافی‘‘ کھیلنی ہوگی۔ سلیکٹرز کا خیال تھا کہ اس سے تمام فارمیٹس کے لیے کھلاڑی دستیاب ہوں گے اور ایک فارمیٹ کو دوسرے پر ترجیح نہیں دی جائے گی۔