حیدرآباد

حیدرآباد: اندرا پارک میں ورلڈ ہارٹ ڈے واک کا انعقاد

دی کارڈیالوجی سوسائٹی آف انڈیا تلنگانہ اسٹیٹ چیپٹر کی جانب سے آج اندرا پارک پر ورلڈ ہارٹ ڈے کے موقع پر ورلڈ ہارٹ ڈے واک کا انعقاد کیا گیا۔

حیدرآباد: دی کارڈیالوجی سوسائٹی آف انڈیا تلنگانہ اسٹیٹ چیپٹر کی جانب سے آج اندرا پارک پر ورلڈ ہارٹ ڈے کے موقع پر ورلڈ ہارٹ ڈے واک کا انعقاد کیا گیا۔ یہ واک ڈاکٹر امن سلوان، صدر کارڈیالوجی سوسائٹی آف انڈیا تلنگانہ اسٹیٹ چیپٹر اور ڈاکٹر کرشنا موہن لالوکوٹا، اعزازی سکریٹری کی جانب سے جھنڈی دکھا کر روانہ کی گئی۔

متعلقہ خبریں
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد

اس واک میں 1000 سے زیادہ افراد بشمول امراض قلب کے ماہرین اور صحت کے بارے میں شعور رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر امان سلوان نے کہا کہ ہم ہر سال 29 ستمبر کو دل کی بیماریوں (سی وی ڈی) اور دل کی صحت کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے اس طرح کا واک کا اہتمام کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ ہارٹ فیڈریشن نے اس دن کو دل کو صحتمند رکھنے میں ہمارے اہم کردار کی یاد دہانی کے لیے منایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دل وہ انجن ہے جو ہمارے جسم کو چلاتا رہتا ہے، یہ خون کو پمپ کرتا ہے اور اعضاء کو آکسیجن اور غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے۔

ڈاکٹر امان نے بتایا کہ صحت مند دل کے بغیر ہمارا جسم بہتر طریقے سے کام نہیں کر سکتا۔ قلبی امراض دل اور خون کی نالیوں کو متاثر کرنے والے مختلف حالات کی ایک حد کو گھیرے ہوئے ہیں۔ انہیں بڑے پیمانے پر کورونری آرٹری ڈیزیز کے طور پر درجہ بندی کیا جا سکتا ہے، جو دل کے پٹھوں کو خون فراہم کرنے والی شریانوں میں چربی کے جمع ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔

یہ بیماری سینے میں درد (انجائنا)، دل کے دورے، اور دل کی ناکامی کا باعث بن سکتی ہے۔ ہارٹ اٹیک اس وقت ہوتا ہے جب دل کے کسی حصے کو خون کی سپلائی میں خلل پڑتا ہے یا کم ہو جاتا ہے، جو دل کے ٹشو کو آکسیجن اور غذائی اجزاء حاصل کرنے سے روکتا ہے اور قلب کی ناکامی کی وجہ بنتا ہے، جہاں دل جسم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی خون پمپ نہیں کر سکتا۔