کھیل

مجھے نمبر پانچ پر بلے بازی کرنا پسند ہے: کے ایل راہل

سری لنکا کے خلاف ہندوستان کی چار وکٹ سے جیت کے بعد جمعرات کو راہل نے کہا، "نمبر پانچ پر بلے بازی سے مجھے اپنے کھیل کو کچھ بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملی ہے۔"

کولکتہ: بین الاقوامی کیریئر میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھ چکے ہندوستانی بلے باز کے ایل راہل جنہوں نے کہا کہ وہ پانچویں نمبر پر بلے بازی کرنا پسند کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
نظم وضبط ویراٹ کوہلی کو بہترین بناتا ہے: ہیزل ووڈ
محمد سمیع کے انٹرنیشنل کرکٹ میں 400 وکٹ پورے
کے ایل راہول نے آر سی بی میں واپسی کا اشارہ دیا
زخمی کے ایل راہول آئی پی ایل سے باہر
راہول اور اکشر پٹیل رواں ماہ شادی کریں گے

سری لنکا کے خلاف ہندوستان کی چار وکٹ سے جیت کے بعد جمعرات کو راہل نے کہا، "نمبر پانچ پر بلے بازی سے مجھے اپنے کھیل کو کچھ بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملی ہے۔”

 یہ دیکھتے ہوئے کہ گیند قدرے پرانی ہے، آپ کو سیدھا اسپن کھیلنا ہوگا اور یہ وہ نہیں جو میں عام طور پرکرتا ہوں۔ آپ کو پانچویں نمبر پر بیٹنگ کرنے کے لیے فیلڈنگ کے فوراً بعد بلے بازی میں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو تھوڑا آرام کرنے کا وقت ملتا ہے۔ نمبر پانچ پر بلے بازی کرنے کی یہ اچھی بات ہے۔”

راہل نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز بیٹنگ آرڈر میں چھٹے نمبر پر کیا جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں وہ بطور اوپنر میدان میں اترے۔ سال 2021 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے وہ مڈل آرڈر بلے باز کے طور پر ٹیم میں آئے لیکن مینک اگروال کے زخمی ہونے کے بعد انہیں ایک بار پھر اوپنر کا کردار سونپا گیا۔

 انہوں نے 2019 کے ورلڈ کپ کی شروعات بھی نمبر چار پر بلے بازی کرتے ہوئے کی، حالانکہ شکھر دھون کے زخمی ہونے کے بعد انہیں بطور سلامی بلے باز کریز پر اترنے کا موقع ملاتھا۔

اس سال اکتوبر میں ہونے والے یک روزہ عالمی کپ کی تیاری کے لیے ٹیم انتظامیہ نے راہل کو پانچویں نمبر پر بیٹنگ کی ذمہ داری دی ہے۔ راہل نے کہا، "سب سے پہلے میں پلیئنگ الیون میں شامل ہونا چاہتا ہوں، یہ سب سے اہم بات ہے۔

 ٹیم مجھ سے جو مطالبہ کرتی ہے، میں وہ کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ میں نے ہندوستان کے لیے کھیلتے ہوئے پورے وقت یہی کیا ہے۔ مجھے وکٹ کیپنگ کرنے کو کہا گیا ہے۔

مجھے لگتا ہے کہ یہ میرے لئے بہت مزیدارہے۔ میں سخت حالات اور دباؤ میں پرفارم کرنے میں کامیاب رہا ہوں۔ یہ مجھے بتاتا ہے کہ ٹیم مجھ پر اعتماد کرتی ہے۔ اس سے مجھے اپنی بیٹنگ اور خود کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملی ہے۔