حیدرآباد

بی جے پی میں ہی برقرار رہوں گا: راجہ سنگھ

شان رسالت صلعم میں گستاخی کے بعد پارٹی سے معطل کردئیے جانے والے راجہ سنگھ نے کہا کہ اگر پارٹی ان کی معطلی کو برخاست نہیں کرتی ہے تو ایسی صورت میں وہ عملی سیاست سے دوری اختیار کرلیں گے۔ ہندومذہب کے تحفظ و ترقی کیلئے خود کو وقف کردیں گے۔

حیدرآباد: بی جے پی کے معطل رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے ان اطلاعات کو بعیداز حقیقت قرار دیا کہ وہ بی جے پی سے علیحدگی اختیا ر کرنے کے متعلق غور وخوص کررہے ہیں۔ تلگودیشم پارٹی میں شمولیت کے امکانات کے متعلق ذرائع ابلاغ میں شائع خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے رکن اسمبلی گوشہ محل نے کہا کہ وہ بی جے پی میں ہی برقرار رہیں گے۔

متعلقہ خبریں
پرجا پالانا کے انتظامات پر راجہ سنگھ کا عدم اطمینان
ٹی ڈی پی کے قائدین گھروں پر نظر بند
نازیبا سلوک پر اسسٹنٹ ٹیچر معطل
دنیش گنڈوراؤ کے گھر کو آدھا پاکستان کہنے پر ایف آئی آر درج
راجہ سنگھ کی شکست ممکن ہے اگر مسلم ووٹ تقسیم نہ ہوں

 شان رسالت صلعم میں گستاخی کے بعد پارٹی سے معطل کردئیے جانے والے راجہ سنگھ نے کہا کہ اگر پارٹی ان کی معطلی کو برخاست نہیں کرتی ہے تو ایسی صورت میں وہ عملی سیاست سے دوری اختیار کرلیں گے۔ ہندومذہب کے تحفظ و ترقی کیلئے خود کو وقف کردیں گے۔

دوسری طرف راجہ سنگھ نے تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو پر تعریفوں کی بارش کردی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی حقیقی ترقی چندرا بابو نائیڈو کی مرہون منت ہے۔ کے سی آر نے تلنگانہ کے لئے کچھ نہیں کیا۔ راجہ سنگھ نے پیش قیاسی کی کہ آندھرا پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں چندرا بابو نائیڈو کوپھر ایک بار اقتدار حاصل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انکا بہت زیادہ احترام کرتے ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے ہی انہیں سیاسی زندگی عطا کی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ احترام کرنا اور سیاست کرنے میں فرق ہے۔ میری دلی خواہش ہے کہ آندھرا پردیش میں تلگودیشم پارٹی کو دوبارہ اقتدار حاصل ہو، تاہم میرا ماننا ہے کہ میرا ذہن صرف بی جے پی کے نظریات سے ہی میل کھاتا ہے اور میری ہمیشہ خواہش رہے گی کہ بی جے پی میں بی برقرار رہوں۔