شمالی بھارت

جمہوریت کو بچانا ہے تو بی جے پی حکومت کو ہٹانا ہوگا: ڈگ وجئے سنگھ

سنگھ نے جس خبر کا حوالہ دیا، اس کے مطابق کل دیر رات بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھوپال اور نرمداپورم ڈویژن کی میٹنگ میں، مسٹر شاہ نے مبینہ طور پر عہدیداروں کے تناظر میں انتباہی الفاظ کا استعمال کیا۔

بھوپال: کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے مدھیہ پردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ اگر جمہوریت کو بچانا ہے تو اس حکومت کو ہٹانا ہی ہوگا۔

متعلقہ خبریں
آوارہ کتوں کے حملہ میں چار بچے شدید زخمی
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
کلیان بنرجی کی حرکت غیرجمہوری تھی: جگدمبیکا پال
’ہماری دوستی فلم ”شعلے“ کے جئے اور ویرو کی طرح ہے‘
قبائلی و اقلیتی پسماندگی پر توجہ دینے حکومت کی ضرورت: پروفیسر گھنٹا چکراپانی

سنگھ نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے متعلق کچھ میڈیا میں شائع ایک خبر آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی ہے۔ اس پوسٹ کے ساتھ انہوں نے مسٹر شاہ کے حوالے سے کہا، ‘دراصل یہ طاقت کا گھمنڈ ہے کہ شاہ افسروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور شیوراج سرکاری پیسے بانٹ کر اپنی پیٹھ تھپتھپا رہے ہیں۔

 عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی حکومت (یہاں خریدی گئی) کو انتخابات میں جانے سے پہلے اس رویے کے لیے معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔ جمہوریت کو بچانا ہے تو انہیں ہٹانا ہو گا۔ کانگریس لائیں اور ملک کو بچائیں۔

سنگھ نے جس خبر کا حوالہ دیا، اس کے مطابق کل دیر رات بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھوپال اور نرمداپورم ڈویژن کی میٹنگ میں، مسٹر شاہ نے مبینہ طور پر عہدیداروں کے تناظر میں انتباہی الفاظ کا استعمال کیا۔ آج کانگریس کے لیڈر اس خبر پر بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں۔

ایک اور ایکس پوسٹ میں سنگھ نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی گروپ بندی ان دنوں اپنے عروج پر ہے اور اس کو چھپانے کے لیے وہ کانگریس لیڈروں کے درمیان خاص کر ان کے درمیان دراڑ کی جھوٹی خبریں پھیلا ر رہے ہیں۔ کمل ناتھ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کا ہر لیڈر بی جے پی کو شکست دینے کے لئے متحد اور پرعزم ہے۔

انہوں نے رائے دہندگان سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کے لیڈروں میں تقسیم کے بی جے پی کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس متحد ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کی حکومت مسٹر کمل ناتھ کی قیادت میں بنے گی۔