عمران خان نے اسلام آباد مارچ کی کال واپس لے لی
خان نے ان پر جان لیوا حملہ ہونے کے بعد دارالحکومت کے قریبراولپنڈی میں اپنے پہلے عوامی خطاب میں کہا ’’میں نے اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میں جانتا ہوں کہ وہاں تباہی ہو گی اور ملک کو نقصان پہنچے گا‘‘۔
اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے افراتفری کے خدشے کے پیش نظر دارالحکومت اسلام آباد کی طرف جانے والے اپنے ’لانگ مارچ‘ کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
خان نے ان پر جان لیوا حملہ ہونے کے بعد راجدھانی کے قریبراولپنڈی میں اپنے پہلے عوامی خطاب میں کہا ’’میں نے اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میں جانتا ہوں کہ وہاں تباہی ہو گی اور ملک کو نقصان پہنچے گا‘‘۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خان نے ہفتہ کو راولپنڈی کے گیریسن سٹی میں منعقدہ ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کسی بھی خلل سے بچنے کے لیے لانگ مارچ کو واپس لینے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ریاستی اسمبلیوں سے استعفیٰ دے دےگی تاکہ جلدی انتخابات کرانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جاسکے۔
اپنے حامیوں سے جذباتی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہے، اس لیے ملک میں کسی بھی طرح کی افرا تفری مہلک ثابت ہوگی اور یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔
سابق کرکٹر عمران خان اور ان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی اپریل میں تحریک عدم اعتماد میں وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد حکومت پر قبل از وقت انتخابات کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے ملک گیر مظاہروں کی قیادت کر رہی ہے۔