دہلی

بی بی سی کے دفاتر پر 60گھنٹوں بعد انکم ٹیکس’سروے‘ ختم

بی بی سی نیوز پریس ٹیم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انکم ٹیکس کے حکام دہلی اور ممبئی میں ہمارے دفاتر سے چلے گئے ہیں۔ ہم حکام کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

نئی دہلی: بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کے مراتھن ”سرویز“ کا تقریباً 60 گھنٹوں بعد جمعرات کے روز اختتام ہوا۔ عہدیدار، منتخب ملازمین کے پاس سے مالیاتی ڈاٹا کی انوینٹری اپنے ساتھ لے گئے اور الکٹرانک ڈاٹا کی کلوننگ کرلی۔

متعلقہ خبریں
محکمہ صحت و طب میں ملازمین کے تبادلوں کامنصوبہ
کمال مولامسجد۔ بھوج شالہ سروے پرمسلم تنظیم کا اعتراض
بیشتر ملازمین کے 11:40بجے دن تک آفس نہ پہو نچنے پر وزیر سرینواس ریڈی برہم
اسپائس جیٹ کا 1400 ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کا منصوبہ
بھوکا ریچھ 60 کیک کھا گیا اور بیکری والے دیکھتے رہ گئے

 دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر اس کارروائی کا منگل کے روز 11:30 بجے دن آغاز ہوا تھا۔ ان کا اختتام جمعرات کو 10 بجے شب کے بعد عمل میں آیا۔ ٹیکس حکام دستیاب اسٹاک کی انوینٹری بنائی اور اپنے ساتھ لے گئے۔

 انہوں نے ملازمین کے بیانات قلمبند کئے اور تقریباً 57-58 گھنٹے اور تین دن تک جاری رہنے والی کارروائی کے ایک حصہ کے طور پر دستاویزات ضبط کرلئے۔ عہدیداروں کو سنٹرل دہلی میں بی بی سی کے دفتر سے نکلتے وقت چند بیاگ لے جاتے ہوئے دیکھا گیا جو کئی گاڑیوں میں لے جایا گیا۔

 بی بی سی نیوز پریس ٹیم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انکم ٹیکس کے حکام دہلی اور ممبئی میں ہمارے دفاتر سے چلے گئے ہیں۔ ہم حکام کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

 امید ہے کہ معاملات جلدازجلد حل ہوجائیں گے۔ ہم اسٹاف کی مدد کررہے ہیں جن میں سے بعض نے کافی دیر تک سوالات کا سامنا کیا ہے یا پھر انہیں رات میں ٹھہرجانے کیلئے کہا گیا تھا۔ اُن کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہمارا اوٹ پٹ معمول پر لوٹ آیا ہے اور ہم ہندوستان کے علاوہ دیگر علاقوں میں اپنے ناظرین کی خدمت کرنے کے پابند عہد ہیں۔

 باور کیا جاتا ہے کہ انکم ٹیکس کی ٹیموں نے مالیاتی لین دین کے بارے میں جواب طلب کئے۔ انہوں نے کمپنی کے ڈھانچے اور دیگر تفصیلات کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں۔ ثبوت حاصل کرنے کے اپنے کام کے ایک حصہ کے طور پر انہوں نے ڈاٹا کی نقل کرلی۔ یہ سروے بین الاقوامی ٹیکزیشن اور بی بی سی کی ذیلی کمپنیوں کی منتقلی کی قیمت سے متعلق مسائل کی تحقیقات کے لئے کیا گیا تھا۔

 اپوزیشن جماعتوں نے بین الاقوامی خبررساں ادارہ کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کی مذمت کی ہے اور اسے سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم مودی پر بی بی سی کی ڈاکیومینٹری کی ریلیز کے بعد اس کارروائی پر سوال اٹھایا ہے جبکہ حکمراں بی جے پی نے اس پر زہریلی رپورٹنگ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

a3w
a3w