حیدرآباد

گذشتہ10برسوں کے دوران ریاست میں بے روزگاری میں اضافہ: ریونت ریڈی

چیف منسٹر نے کہا تلنگانہ میں ہر سال 3 لاکھ لوگ ڈگریاں لے کر باہر آرہے ہیں لیکن نوکریاں حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ صنعت کی ضروریات سے متعلق مہارتوں کی کمی کی وجہ سے یہ نوجوان روزگار حاصل کرنے کی دوڑ میں پیچھے رہ گیے ہیں۔

حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں گزشتہ دس سالوں میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا پچھلے دس سالوں میں بے روزگاروں کو ملازمت اور روزگار کے مواقع نہیں ملے چیف منسٹر نے کہا کانگریس کی عوامی حکومت نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ بے روزگاری کے مسئلہ سے پیدا شدہ سنگین صورتحال سے تلنگانہ کو باہر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
گنیش وسرجن کے انتظامات مکمل:وزیرٹرانسپورٹ
صفا بیت المال سے تیس بیروزگار نوجوانوں میں ٹو وہیلرس کی تقسیم
2029 کے فائنل میں راہول کو وزیر اعظم بنانے ریونت ریڈی کا عزم
حیدرآباد میں کار ٹسٹنگ سنٹر قائم کرنے ہینڈائی موٹر انڈیا کا فیصلہ
بائیو ڈیزائن سنٹر، تلنگانہ کے ساتھ شراکت داری کا خواہش مند

 انہوں نے کہا اسی لیے ہم نے اقتدار میں آنے کے اندروں تین ماہ  30,000 ملازمتوں پر تقررات کے دستاویزات امیدواروں کے حوالہ کے۔ آج جواہر لعل نہرو یونیورسٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ فائن آرٹس کی جانب سے بی ایف ایس آئی اسکل پروگرام کے افتتاح کے بعد منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم نے دیگر سرکاری ملازمتوں سے متعلق 35 ہزار جائیدادوں کو پر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

 حکومت  آئندہ دو سے تین ماہ میں مزید 35 ہزار ملازمتیں پر تقررات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘انہوں نے کہا  اگر 2 لاکھ نوکریاں بھی دی جاتی ہیں تو بے روزگاری کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

 انہوں نے سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا گزشتہ دس سالوں میں نوجواؤں میں نہ ہنر مندی لانے کی کوشش کی گئی اور، نہ ہی روزگار کے مواقع فراہم کیے گیے اسی لیے ہم نے اس مسئلہ  کی نشاندہی کی ہے اور نوجوانوں میں ہنر کی تربیت فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

چیف منسٹر نے کہا تلنگانہ میں ہر سال 3 لاکھ لوگ ڈگریاں لے کر باہر آرہے ہیں  لیکن  نوکریاں حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ صنعت کی ضروریات سے متعلق مہارتوں کی کمی کی وجہ سے یہ نوجوان روزگار حاصل کرنے کی دوڑ میں پیچھے رہ گیے ہیں۔

ہم نے صنعتوں کو مطلوبہ مہارت فراہم کرنے کے لیے بی ایف ایس آئی سے بات کی ہے۔ ہم نے بی ایف ایس آئی کی طرف سے دی گئی تجاویز کے ساتھ ایک منصوبہ تیار کیا اور یہ پروگرام شروع کیا ہے تاکہ طلبہ کو اس وقت تک مہارتیں فراہم کی جائیں جب تک وہ اپنی مہارت کے بل بوتے پر روزگار نہ حاصل کر لیں۔

انہوں نے کہا ہماری عوامی حکومت نوجووں میں ہنر مندی کی تربیت کے لیے ضروری فنڈز بھی فراہم کر رہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا اس تربیت کے بعد انھیں بینکنگ فینانشل سروس اور انشورنس کے شعبوں میں ملازمتیں حاصل ہونگی۔ ہمارا مشن دنیا کو ہنر مند نوجوان فراہم کرنا ہے۔

پچھلے دس سالوں میں تلنگانہ کے کچھ نوجوان روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے گانجہ اور منشیات کے عادی ہو چکے ہیں۔ یہ بات تشویشناک ہے کہ حال ہی میں پکڑے جانے والوں میں انجینئرنگ گریجویٹ بھی شامل ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا منشیات اور چرس پر قابو پانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

 نوجوانوں کو نشہ کی لت سے آزاد کرنے کے لیے روزگار فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا اگر انجینئرنگ کالجس کم از کم معیارات پر پورا  اترنے میں ناکام رہتے ہیں تو ان انجینئرنگ کالجس کی اجازت منسوخ کر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا نوجواؤں میں ہنر کو فروغ دینے کے لیے پالی ٹیکنک کالجس کو اپ گریڈ کرنا حکومت کے منصبوں میں شامل ہے۔ ینگ انڈیا سکل یونیورسٹی کے ذریعہ ہم طلباء کو ہنر فراہم کرنے جا رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا حیدرآباد کو نہ صرف تعلیمی مرکز میں تبدیل کیا جائے گا بلکہ حیدرآباد کو کئی امور اور شعبوں میں اہم  منزل میں تبدیل کرنے ضروری اقدامات کیے  جاینگے۔

حیدرآباد کو عالمی سطح پر ایک کاسموپولیٹن سٹی کے طور پر مقام دلانا حکومت کے ترجیحات میں شامل ہے۔اس کے لیے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے۔آنے والے سالوں  میں اسپورٹس یونیورسٹی اور اسپورٹس اکیڈمی قائم کی جائے گی۔ ہم تلنگانہ کو ملک کے لیے ایک رول ماڈل ریاست بنائیں گے جہاں لوگ تعلیم کے ساتھ ساتھ روزگار بھی حاصل کر سکیں گے۔

چیف منسٹر نے کہا حیدرآباد پبلک اسکول سے فارغ تحصیل طلبہ میں دنیا کی بڑی بڑی کمپنیوں کے سی ای او شامل ہیں، ہم ایسے لوگوں کا تعاون لے کر ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

a3w
a3w