ایشیاء

ہندوستان اور سنگاپور نے سیمی کنڈکٹر پارٹنرشپ، ڈیجیٹل ٹیک سمیت 4 مفاہمت ناموں پر دستخط کئے

میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم پارٹنرشپ، صحت اور ادویات، تعلیمی تعاون اور ہنرمندی کی ترقی کے شعبے میں باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے چار مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔

سنگاپور: ہندوستان اور سنگاپور نے جمعرات کو اپنی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی شکل دینے کے ساتھ ساتھ چار مفاہمت ناموں پر دستخط کیے جن میں دونوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم پارٹنرشپ، صحت اور ادویات، تعلیمی تعاون اور مہارت کی ترقی شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں
مودی کو کجریوال کو جیل میں ڈالنے پر معافی مانگنی چاہئے:عام آدمی پارٹی
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
ملک میں 10سال میں مزید 75ہزار میڈیکل نشستیں:امیت شاہ
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
”بھارت میراپریوار۔ میری زندگی کھلی کتاب“:مودی

 وزیر اعظم نریندر مودی اور سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ کے درمیان دو طرفہ میٹنگ میں ان معاہدوں پر دستخط اور تبادلہ کیا گیا۔ اس سے پہلے، وزیر اعظم مودی کا سنگاپور کی پارلیمنٹ میں مسٹر لارنس وونگ کی موجودگی میں رسمی طور پر خیرمقدم کیا گیا، جس کے بعد دونوں وزرائے اعظم نے وفود کی سطح پر میٹنگ کی۔

میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم پارٹنرشپ، صحت اور ادویات، تعلیمی تعاون اور ہنرمندی کی ترقی کے شعبے میں باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے چار مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔

میٹنگ کے بعد وزیر اعظم مودی نے اپنے بیان میں کہا کہ سنگاپور صرف ایک پارٹنر ملک نہیں ہے، سنگاپور ہر ترقی پذیر ملک کے لیے ایک تحریک ہے۔ ہم ہندوستان میں بھی متعدد سنگاپور بنانا چاہتے ہیں۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ ہم اس سمت میں مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔

 ہمارے درمیان جو وزارتی گول میز بنی ہے وہ ایک منفرد نظام ہے۔ مہارت کی ترقی، ڈیجیٹائزیشن، نقل و حرکت، جدید ترین مینوفیکچرنگ جیسے سیمی کنڈکٹرز اور مصنوعی ذہانت، صحت، پائیداری، اور سائبر سیکیورٹی جیسے شعبوں میں تعاون کے لیے اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا “سنگاپور ہماری ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک اہم سہولت کاربھی ہے۔ جمہوری اقدار میں مشترکہ یقین ہمیں ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ مجھے اپنی تیسری مدت کے آغاز میں سنگاپور جانے کا موقع ملا ہے۔

 ہماری اسٹریٹجک شراکت داری ایک دہائی مکمل کر رہی ہے۔ پچھلے دس سالوں میں ہمارا کاروبار تقریباً دوگنا ہو گیا ہے۔ باہمی سرمایہ کاری تقریباً تین گنا بڑھ کر 150 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ سنگاپور پہلا ملک تھا جس کے ساتھ ہم نے یو پی آئی کا لوگوں کے درمیان ادائیگی کا نظام شروع کیا۔

پچھلے دس سالوں میں ہندوستان سے سنگاپور کے 17 سیٹلائٹ لانچ کیے گئے ہیں۔ اسکل ڈیولپمنٹ سے لے کر دفاعی شعبے تک ہمارا تعاون زور پکڑ چکا ہے۔ سنگاپور ایئر لائنز اور ایئر انڈیا کے درمیان معاہدے سے رابطہ مضبوط ہوا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ہم مل کر اپنے تعلقات کو ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کر رہے ہیں۔

مودی نے کہا کہ سنگاپور میں مقیم ہند نژاد 3.5 لاکھ لوگ ہمارے تعلقات کی مضبوط بنیاد ہیں۔ سبھاش چندر بوس، آزاد ہند فوج اور لٹل انڈیا کو سنگاپور میں جو مقام اور احترام ملا ہے اس کے لیے ہم پورے سنگاپور کے ہمیشہ شکر گزار ہیں۔ ہمارے تعلقات کو 2025 میں 60 سال مکمل ہونے جا رہے ہیں۔ اسے بھرپور طریقے سے منانے کے لیے دونوں ممالک میں ایکشن پلان بنانے پر کام کیا جائے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ دو طرفہ تعلقات کو مزید بلندیوں پر لے جا نا ہے۔ ایک اور پوسٹ میں، انہوں نے لکھا ’’وزیراعظم نریندر مودی کا سنگاپور میں پارلیمنٹ ہاؤس میں دو طرفہ میٹنگ سے قبل سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ نے گرمجوشی سے استقبال کیا۔

a3w
a3w