ہند۔ چین افواج کے درمیان مٹھائیوں کا تبادلہ
ہند‘ چین نے مرکزی زیرانتظام علاقہ میں حقیقی خط ِ قبضہ سے پیچھے ہٹنے کا عمل شروع کیا ہے جس کے بعد دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان مٹھائیوں کا تبادلہ کیا گیا۔
سری نگر (آئی اے این ایس) ہندوستانی اور چینی افواج نے جمعرات کے روز دیوالی کے موقع پر لداخ میں حقیقی خط ِ قبضہ پر کئی سرحدی چوکیوں پر مٹھائیوں کا تبادلہ کیا۔ ہند‘ چین نے مرکزی زیرانتظام علاقہ میں حقیقی خط ِ قبضہ سے پیچھے ہٹنے کا عمل شروع کیا ہے جس کے بعد دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان مٹھائیوں کا تبادلہ کیا گیا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اروناچل پردیش میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ یہ عمل تکمیل کے قریب ہے۔ وزارت ِ دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی اور چینی افواج نے دیوالی کے موقع پر حقیقی خط ِ قبضہ پر کئی سرحدی مقامات پر مٹھائیوں کا تبادلہ کیا۔
مشرقی لداخ میں حقیقی خط ِ قبضہ پر ہندوستان اور چین کی فوج کے ایل اے سی سے پیچھے ہٹنے کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے جس کے بعد دونوں افواج نے پوزیشنوں کی تصدیق اور ایک دوسرے کی جانب سے انفرااسٹرکچر کو منہدم کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ دیپسانگ کے میدانوں میں اور ڈیم چوک میں عارضی ڈھانچوں کے انہدام کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور دونوں جانب ایسے تمام مقامات پر تصدیق کا عمل جاری ہے۔
تصدیق کا عمل شخصی طورپر اور بغیر انسان کی فضائی گاڑیوں (یو اے وی) کا استعمال کرتے ہوئے کیا جارہا ہے۔ دونوں طرف کی افواج کو پیچھے ہٹادیا گیا ہے اور اس عمل کے ایک حصہ کے طورپر انہیں عقبی مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔ اب 10 تا 15 فوجیوں پر مشتمل چھوٹے دستے ان مقامات پر بھی طلایہ گردی کریں گے جو اپریل 2020 کے بعد سے ناقابل ِ رسائی ہوگئے تھے۔
ہندوستان اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں فوجی تعطل پیدا ہوگیا تھا۔ تقریباً ساڑھے چار سال پہلے چینی فوج کے حملوں کی وجہ سے یہ تعطل پیدا ہوگیا تھا۔ ہندوستان نے گزشتہ ہفتہ اعلان کیا تھا کہ دیپسانگ کے میدانی علاقوں اور ڈیم چوک میں طلایہ گردی کے سلسلہ میں چین کے ساتھ معاہدہ ہوچکا ہے جس کے 4 دن بعد بیجنگ نے بھی اس کی توثیق کردی تھی اور کہا تھا کہ چینی اور ہندوستانی سرحدی دستے متعلقہ کام میں مصروف ہیں جو فی الحال بلاخلل جاری ہے۔
فوجی ذرائع نے بتایا کہ تصدیقی عمل کے مکمل ہونے کے بعد آئندہ 2 دن میں مشترکہ پٹرولنگ شروع ہوگی۔ دونوں فریق پیشگی اطلاع دیں گے جس کے نتیجہ میں تصادم کا خطرہ نہیں رہے گا۔ دیپسانگ کے میدانی علاقوں میں اب ہندوستانی فوج ”باٹل نیک“ علاقہ سے بھی آگے جاسکے گی۔ قبل ازیں چینی فوج اس سے آگے کے پٹرولنگ پوائنٹس تک جانے سے ہندوستانی فوج کو روک رہی تھی۔
Photo Source: @the_hindu