تلنگانہ

انڈین یونین مسلم لیگ کا تلنگانہ میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کا خیرمقدم

کانگریس کی اتحادی جماعت انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) نے تلنگانہ میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کا خیرمقدم کیا ہے، کیونکہ پسماندہ طبقات (BC) کی مردم شماری یکم نومبر سے پورے تلنگانہ میں کی جائے گی۔

کانگریس کی اتحادی جماعت انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) نے تلنگانہ میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کا خیرمقدم کیا ہے، کیونکہ پسماندہ طبقات (BC) کی مردم شماری یکم نومبر سے پورے تلنگانہ میں کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
تلنگانہ سے وابستگی، سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں: کشن ریڈی
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

آئی یو ایم ایل کے صدر محمد شکیل نے تلنگانہ کے لوگوں اور اقلیتی مسلمانوں پر زور دیا جو BC-E کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں کہ وہ مردم شماری کے پروگرام کے دوران جب عہدیدار ان کے گھروں پر آئیں تو ضروری معلومات فراہم کرتے ہوئے تعاون کریں۔

انہوں نے اسٹیک ہولڈرز سے ذات کی مردم شماری میں حصہ لینے کی درخواست کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ تمام 14 ذیلی طبقات جو BC-E زمروں میں شامل ہیں، انہیں آگے آ کر بی سی کمیشن کے چیئرمین کے سامنے اپنی نمائندگی پیش کرنی چاہیے۔

ایڈوکیٹ محمد شکیل نے مزید کہا کہ موجودہ ریزرویشن سسٹم پرانی مردم شماری پر مبنی ہے، اور ایسی شکایات موجود ہیں کہ پسماندہ طبقات کے صرف ایک طبقے کو اس سے فائدہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ذاتوں کی ترقی کے لیے ذات پات کی مردم شماری ضروری ہے، اور اس عمل سے لوگوں کی گنتی کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پسماندہ طبقات (BCs) سے تعلق رکھنے والے سماجی اور سیاسی تبدیلیاں لائیں گے۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ان کی آبادی کے حساب سے عددی تناسب کے حقوق میں شامل کیا جائے۔