اندراما ہاؤسنگ اسکیم میں نئی پیش رفت، بستی میں ہی ملے گا مکان
ریونیو اور ہاؤسنگ کے وزیر پونگولیٹی سری نواسا ریڈی نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک جامع رپورٹ پیش کریں جس میں حیدرآباد اور اس کے آس پاس بستیوں میں کتنی اراضی دستیاب ہے اس کا تفصیلی ذکر ہو۔ اس کے علاوہ اندراما ہاؤسنگ اسکیم کے تحت کچی آبادیوں کی بحالی کے لیے کتنے G+3 بلاکس تعمیر کیے جاسکتے ہیں اس کا بھی ذکر کیا جائے۔
حیدرآباد: ریونیو اور ہاؤسنگ کے وزیر پونگولیٹی سری نواسا ریڈی نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک جامع رپورٹ پیش کریں جس میں حیدرآباد اور اس کے آس پاس بستیوں میں کتنی اراضی دستیاب ہے اس کا تفصیلی ذکر ہو۔ اس کے علاوہ اندراما ہاؤسنگ اسکیم کے تحت کچی آبادیوں کی بحالی کے لیے کتنے G+3 بلاکس تعمیر کیے جاسکتے ہیں اس کا بھی ذکر کیا جائے۔
انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ اس مقصد کے لئے بھودان اراضی کی نشاندہی کریں، کیونکہ ان اراضی کا استعمال غریبوں کے فائدے کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ پونگولیٹی سری نواسا ریڈی نے کلکٹرس کو ہدایت دی کہ وہ یہ کام خاص افسران کو سونپیں تاکہ ان زمینوں کی نشاندہی کی جاسکے۔
انہوں نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ اسٹیٹ سکریٹریٹ میں حیدرآباد، رنگاریڈی، میدچل-ملکاجگیری اور سنگاریڈی اضلاع میں ہاؤسنگ عہدیداروں اور کلکٹرس کے ساتھ اندراما مکانات کا جائزہ لیا۔انہوں نے عہدیداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں شہر کے مضافات میں تعمیر ہونے والے ٹاورز اور عمارتوں میں 2BKH مکانات پر قبضے کے لیے الاٹمنٹ لیٹر جاری کیے جانے کے باوجود مستحقین اپنی روزی روٹی ختم ہونے کے خوف سے ان اپارٹمنٹس میں منتقل ہونے میں دلچسپی نہیں دکھا رہے تھے۔
انہو ں نے کہاکہ اسی کا نتیجہ ہے کہ حیدرآباد، رنگاریڈی، میڑچل-ملکاجگیری اور سنگاریڈی اضلاع میں 30ہزار 2BKHفلیٹ خالی پڑے ہو ئے ہیں۔انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ اگست 2025 کے آخر تک اہل مستحقین کو ان تمام خالی فلیٹوں کی الاٹمنٹ مکمل کی جانی چاہیے۔
وزیر پونگولیٹی سری نواسا ریڈی نے کہا کہ حکومت استفادہ کنندگان کی سہولت کے لئے انھیں منتقل کئے بغیر ان ہی کی بستی میں اندراما مکانات تعمیر کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔وزیر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ایسے استفادہ کنندگان کے لئے نوٹس جاری کی جائے جنھیں 2BKHفلیٹ الا کئے جانے کے بعد بھی انہو ں نے ابھی تک فلیٹ کی پوزیشن نہیں لی ہے۔
وزیر نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کی حدود میں 166 بستیاں واقع ہیں، جن میں حیدرآباد میں 106، سنگاریڈی میں 5، میڑچل-ملکاجگیری میں 12، اور رنگاریڈی اضلاع میں 26 بستیاں شامل ہیں۔ان بستوں میں کل 42ہزار 432افراد مقیم ہیں جن میں سے 25ہزار 501افراد کچے مکانات میں رہنے پر مجبور ہیں۔وزیر نے کہا کہ شہروں میں مسلسل بڑھتی ہوئی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے، ریاستی حکومت نے شہری علاقوں کے لیے مزید مکانات منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ2BKH مکانات کی تعمیر کوجلد از جلد مکمل کریں جو ابھی تک پائے تکمیل کو نہیں پہنچی ہیں۔انہو ں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کے دورمیں قائم کی گئی 2BHK کالونیوں کو پانی، بجلی اور نکاسی کی سہولیات فراہم کی جائے۔ واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے دیہی علاقوں میں ہر اسمبلی حلقہ کے لئے 3ہزار500اندراما مکانات کی منظوردی پہلی ہی دے دی ہے۔