حیدرآباد

یو سی سی مسئلہ، اہم مسائل سے عوام کی توجہ منتشر کرنے کا حربہ : اسد الدین اویسی

اسد الدین اویسی نے جمعہ کے روز کہا کہ یونیفارم سیول کوڈ نافذ کرنے کی باتیں کرنا دراصل، غربت، بے روزگاری، مہنگائی اور چین کی مداخلت جیسے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔

حیدرآباد: ملک میں یونیفارم سیول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ کرنے کی تجویز پر مرکز کی این ڈی اے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے جمعہ کے روز کہا کہ یونیفارم سیول کوڈ نافذ کرنے کی باتیں کرنا دراصل، غربت، بے روزگاری، مہنگائی اور چین کی مداخلت جیسے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔

متعلقہ خبریں
صدر مجلس کو پرانے شہر کے مسائل حل کرنے بنڈی سنجے کا مشورہ
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
مسلمانوں کو مختلف مذہب اور کلچر اختیار کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے : اسدالدین اویسی
سی اے اے اور این آر سی قانون سے لاعلمی کے سبب عوام میں خوف وہراس
یکساں سیول کوڈ سے ہندوؤں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی

یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد اویسی نے کہا کہ وہ بہت جلد آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی سے ملاقات کریں گے یوسی سی مسئلہ پر ریڈی سے تعاون حاصل کریں گے اور پارلیمنٹ میں اگر یو سی سی بل متعارف کرانے کی صورت میں اس بل کے خلاف ووٹ دینے کی چیف منسٹر اے پی سے درخواست کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے یو سی سی کے موضوع پر سپریم کورٹ کے موظف جج گوپال گوڑا کی قانونی رائے کے ساتھ اپنا موقف، لا کمیشن کو روانہ کردیا ہے۔ لاکمیشن نے یو سی سی کی تجویز پر عوام اور مختلف تنظیموں سے اپنی آرا روانہ کرنے کی اپیل کی تھی۔

انہوں نے یکساں سیول کوڈ پر تجاویز روانہ کرنے سے متعلق لا کمیشن کی درخواست کواہم مسائل سے عوام کی توجہ منتشر کرنے کی سیاسی مشق قرار دیتے ہوئے اسد الدین اویسی نے انتخابات سے قبل اس یو سی سی مسئلہ کو آگے لیجانے پر مرکز کی دیانت داری پر سوال اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ایقان ہے کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل جو سیاسی مشق جاری ہے اس سے ملک میں غیر ضروری ماحول پیداکرنا ہے تاکہ اہم مسائل جیسے غربت، بیروزگاری، مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ، اور ہماری زمین پر چین کے قبضہ سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔

یہ محض اتفاق نہیں ہے مکمل پانچ سال بعد لا کمیشن اس مشق کو دوبارہ انجام دے رہا ہے۔عام انتخابات سے5 یا 6ماہ قبل بی جے پی، اس موضوع کو اچھال رہی ہے جس کا مقصد ماحول کو مکدر کرنا اور ووٹروں کو پولارائز ڈ کرتے ہوئے 2024 کے الیکشن میں اس کا سیاسی فائدہ اٹھانا ہے۔

شمال مشرقی ریاست اتر کھنڈ میں یو سی سی کے نفاذ سے متعلق وہاں کی حکومت کے فیصلہ پر انہوں نے جسٹس گوپال گوڑا کی قانونی رائے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قانون میں یہ پائیدار نہیں رہے گا۔

مجلس کی جانب سے لاکمیشن کو روانہ کردہ اپنی آرا میں سوال اٹھایا گیا کہ اگر یو سی سی سے آئین کی چند دفعات کی خلاف ورزی نہیں ہوگی اور اگر چند گروپوں کو استثنیٰ دیا جاتا ہے تو کن بنیاد پر ان گروپوں کو استثنیٰ دیا جائے گا۔

انہوں نے لا کمیشن سے شکوک وشبہات کی وضاحت کرنے اور پارٹی کی جانب سے داخل کردہ جواب میں ذکر کردہ مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا تا کہ اس موضوع پر قومی سطح پر بحث ہوسکے۔