مشرق وسطیٰ

الشفاہاسپٹل سمیت دیگر طبی مراکز پر اسرائیل کی پھر بمباری

حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر کیے گئے حملہ کے بعد اسرائیل کی طرف سے جوابی زمینی و فضائی کارروائی میں وزارتِ صحت کے مطابق 10 ہزار 812 اموات ہو چکی ہیں جن میں 40 فی صد بچے شامل ہیں۔

 غزہ: غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جمعہ کو غزہ کے 3  ہاسپٹلس کے قریب بمباری کی ہے جس کے نتیجہ میں اموات بھی ہوئی ہیں۔خبر رساں ادارہ رائٹرس کے مطابق حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جمعہ کو چند گھنٹوں کے دوران مختلف ہسپتالوں کو نشانہ بنایا ہے۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
غزہ کے عوام کا تاریخی صبر جس نے اسلام کا سر بلند کردیا: رہبر انقلاب اسلامی
جنوبی غزہ میں اسرائیل کے حملے 16 فلسطینی جاں بحق

رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے حملوں کی زد میں آنے والے ہسپتالوں میں غزہ کا سب سے بڑا ہاسپٹل الشفا بھی شامل ہے۔اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس ہسپتال کے نیچے حماس کا خفیہ کمانڈ سنٹر اور سرنگیں ہیں جب کہ حماس ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔

وزارتِ صحت کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ سٹی میڈیکل کامپلکس کے صحن کو نشانہ بنایا جہاں کئی لوگوں کی ہلاکت ہوئی ہے تاہم انہوں نے ہلاکتوں کی تفصیل نہیں بتائی۔ان کے بقول جمعہ کو النصر چلڈرن ہاسپٹل اور الرانتیسی پیڈیاٹرک ہاسپٹل پر راست بمباری کی گئی جب کہ الرانتیسی ہاسپٹل پر ہونے والے حملہ میں وہاں موجود گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

اسرائیل کی فوج نے وزارتِ صحت کے ترجمان کے دعویٰ پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے جب کہ رائٹرس کا کہنا ہے کہ وہ آزاد ذرائع سے اشرف القدرہ کے دعویٰ کی تصدیق نہیں کر سکا۔ امریکہ نے جمعرات کو کہا تھا کہ اسرائیل‘ شمالی غزہ کے علاقوں میں حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائی میں روزانہ4 گھنٹے کے وقفہ پر عمل شروع کر رہا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی میڈیا نے جمعہ کو الشفا ہاسپٹل کے پارکنگ ایریا میں ہونے والے دھماکہ کی ویڈیو جاری کی ہے جہاں بے گھر افراد موجود تھے۔ ویڈیو میں دھماکہ کے بعد ہونے والی تباہی کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ البتہ رائٹرز کے مطابق وہ اس ویڈیو کے مصدقہ ہونے کی فوری تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ الشفا ہاسپٹل کے قریب جاری لڑائی اور حملوں کے باعث وہاں پناہ لینے والے ہزاروں افراد کی جان کو خطرہ ہے جن میں بڑی تعداد بچوں کی بھی ہے۔

واضح رہے کہ حماس کے 7  اکتوبر کو اسرائیل پر کیے گئے حملہ کے بعد اسرائیل کی طرف سے جوابی زمینی و فضائی کارروائی میں وزارتِ صحت کے مطابق 10 ہزار 812  اموات ہو چکی ہیں جن میں 40 فی صد بچے شامل ہیں۔

حماس کے حملہ میں اسرائیلی حکام کے مطابق غیر ملکیوں سمیت 1400 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جب کہ لڑاکے‘240 کے قریب افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ہمراہ غزہ پٹی لے گئے تھے۔غزہ سٹی کے مکینوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل فورسس‘غزہ سٹی کے مرکز کی جانب بڑھ رہی ہیں اور ان کے ٹینک الشفا ہاسپٹل سے تقریباً ایک کلو میٹر دور ہیں۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس شواہد موجود ہیں کہ حماس الشفا ہاسپٹل اور انڈونیشین ہاسپٹل سمیت دیگر ہسپتالوں کو زیرِ زمین سرنگوں میں داخل ہونے کے پوائنٹس کے طور پر استعمال کرتا ہے۔