مشرق وسطیٰ

غزہ میں اسکول پر اسرائیل کا حملہ، 27 فلسطینی جاں بحق (ویڈیو)

غزہ میں ایک اسکول پر جہاں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی‘ اسرائیلی فضائی حملہ میں آج کم ازکم 27 افراد جاں بحق ہوگئے۔ مہلوکین کی تعداد میں مزید اضافہ کا اندیشہ ہے۔

دیرالبلح (اے پی) غزہ میں ایک اسکول پر جہاں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی‘ اسرائیلی فضائی حملہ میں آج کم ازکم 27 افراد جاں بحق ہوگئے۔ مہلوکین کی تعداد میں مزید اضافہ کا اندیشہ ہے۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان
غزہ میں اسرائیلی فوج کا سیف زون ایریا میں خیموں پر حملہ، 18 فلسطینی زندہ جل کر شہید
اسرائیلی فوج کی خان یونس میں بمباری، فلسطینی قبرستان میں پناہ لینے پر مجبور
برطانیہ میں سیکل رانوں کی مہم، غزہ کیلئے فنڈس جمع کئے جارہے ہیں

فلسطینی طبی عہدیداروں نے آج یہ بات بتائی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی علاقہ میں عسکریت پسندوں کو نشانہ بنارہا ہے جبکہ دنیا کی توجہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اس کی جنگ اور ایران کے ساتھ بڑھتی کشیدگی پر مرکوز ہے۔

اسرائیل نے جاریہ ہفتہ کے اوائل میں شمالی غزہ میں حماس کے خلاف بڑے پیمانہ پر فضائی اور زمینی کارروائی شروع کی ہے۔ الاقصیٰ شہداء ہاسپٹل نے دیرالبلح میں فضائی حملہ کے شہیدوں کی تعداد کی توثیق کی۔ حملہ کے بعد نعشیں یہیں لائی گئی تھیں۔ ہاسپٹل نے بتایا کہ اس حملہ میں دیگر کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اے پی کے ایک رپورٹر نے ایمبولنسوں کو تیزی سے ہاسپٹل کے اندر جاتے ہوئے دیکھا اور نعشوں کی گنتی کی جن میں سے بیشتر ٹکڑوں میں وہاں پہنچی تھیں۔ایک شخص نے چیخ کر کہا ”ہم دنیا سے اپیل کرتے ہیں۔ ہم مررہے ہیں“۔ اسرائیلی فوج نے فوری طورپر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس حملہ میں شیلٹر کے اندر حماس کے زیرانتظام عارضی پولیس چوکی کو نشانہ بنایا گیا۔

عینی شاہدین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب اسکول کے منتظمین ایک کمرہ میں ایک امدادی گروپ کے نمائندوں سے ملاقات کررہے تھے۔ یہ کمرہ عموماً حماس کے زیرانتظام پولیس کی جانب سے استعمال کیا جاتا ہے جو سیکوریٹی فراہم کرتی ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ اُس وقت کمرہ میں کوئی پولیس ملازم نہیں تھا۔

واضح رہے کہ حماس کی زیرانتظام حکومت سینکڑوں کی تعداد میں پولیس فور س رکھتی تھی۔ جنگ شروع ہونے کے بعد وہ لوگ سڑکوں سے غائب ہوگئے کیونکہ اسرائیل نے انہیں فضائی حملوں کے ذریعہ نشانہ بنایا تھا۔ سادہ لباس میں حماس کا سیکوریٹی عملہ ہنوز بیشتر علاقوں پر کنٹرول کررہا ہے۔

اسرائیل نے غزہ میں اسکولوں پر باربار حملے کئے ہیں جنہیں پناہ گاہوں میں تبدیل کیا گیا تھا۔ اس نے وہاں عسکریت پسندوں کے روپوش ہونے کا الزام عائد کیا۔ اسرائیلی فورسس پر حماس کے حملے جاری ہیں اور وہ بعض اوقات اسرائیل پر راکٹ بھی فائر کرتے ہیں۔ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اس کے حملوں کے بعد جنگ شروع ہونے کے ایک سال بعد بھی ایسے حملے کئے جارہے ہیں۔

حماس کی زیرقیادت عسکریت پسندوں نے گزشتہ سال اسرائیل میں گھس کر حملے کئے تھ اور کئی فوجی اڈوں اور کسانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں بیشتر عام شہری تھے۔ انہوں نے تقریباً 250 افراد کا اغوا بھی کرلیا تھا۔ ان کے قبضہ میں ابھی بھی 100 یرغمالی موجود ہیں۔ باور کیا جاتا ہے کہ ان میں سے ایک تہائی ہلاک ہوچکے ہیں۔