مشرق وسطیٰ

غزہ میں اسرائیلی بربریت، حماس رہنما سمیت 40 فلسطینی شہید

بل کا مقصد الٹرا آرتھو ڈوکس کو اسرائیلی فوجی خدمت سے استثنیٰ دینا تھا، نیتن یاہو نے سابق وزیر دفاع اور آرمی چیف پر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔

غزہ: غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ عیدالاضحیٰ کے دوران بھی جاری ہے، تازہ حملوں میں حماس رہنما سمیت مزید 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

متعلقہ خبریں
قربانی قرب الٰہی کا اہم ترین ذریعہ:مولانا جعفر پاشاہ
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش


بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں حماس رہنما اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہوگئے ہیں۔


ادھر امریکی کانگریس کے 92 ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ امداد پہنچانے کے لیے تمام سفارتی طریقے استعمال کریں۔


دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے وزیراعظم نیتن یاہو کی خفیہ آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی ہے۔


خفیہ آڈیو ریکارڈنگ میں وزیراعطم نیتن یاہو نے وزیر دفاع گیلنٹ اور آرمی چیف کی برطرفی کی اصل وجہ ایک ربی کو بتائی۔


آڈیو میں برطرفی کی وجہ 7 اکتوبر کی ناکامی نہیں بلکہ فوجی سروس بل میں رکاوٹ تھی۔


بل کا مقصد الٹرا آرتھو ڈوکس کو اسرائیلی فوجی خدمت سے استثنیٰ دینا تھا، نیتن یاہو نے سابق وزیر دفاع اور آرمی چیف پر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔


نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ گیلنٹ کو غزہ اور لبنان میں جنگی حکمت عملی پر تنقید کے بعد ہٹایا گیا تھا۔