اسرائیلی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کو منتشر کر دیا
نتن یاہو کی کابینہ نے اعلان کیا ہے کہ نئے قانون میں بعض متنازعہ نکات کو منسوخ یا ترمیم کیا جائے گا لیکن عدالتی اصلاحات جاری رہیں گی۔

تل ابیب: اسرائیل کے بین گوریون ہوائی اڈے پر نتن یاہو حکومت کی عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کرنے والے ہزاروں مظاہرین کو پولیس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران منتشر کردیا۔ اسرائیلی پورٹل ‘آروتز شوا’ نے یہ اطلاع دی۔
رپورٹ کے مطابق یہ احتجاج قریبی شہر رملہ تک پہنچ گیا۔ قبل ازیں دی ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے کہا تھا کہ ہوائی اڈے پر مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں میں 37 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
انہیں ہوائی اڈے کے ٹرمینل 3 میں داخل ہو کر رکاوٹیں پارکرنے، سڑکیں بلاک کرنے اور امن وامان میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اسرائیل میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان عدالتی اصلاحات پر مذاکرات ناکام ہونے کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔
نیتن یاہو کی کابینہ نے اعلان کیا ہے کہ نئے قانون میں بعض متنازعہ نکات کو منسوخ یا ترمیم کیا جائے گا لیکن عدالتی اصلاحات جاری رہیں گی۔ عدالتی نظام میں تبدیلی کے خلاف مظاہرے مسلسل 26ویں ہفتے بھی جاری ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ نیتن یاہو ‘جوڈیشل ریفارم قانون’ کے ذریعے تین اہم تبدیلیاں کرنا چاہتے تھے۔ پہلے حکومت سپریم کورٹ سے وہ اختیار چھیننا چاہتی تھی جس کے تحت سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے کسی بھی فیصلے پر نظرثانی کر سکتی تھی۔
دوسری تبدیلی یہ ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری کے حوالے سے موجودہ نظام کو تبدیل کرنا چاہتی تھی۔ اس سے سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری میں حکومت کی مداخلت بڑھ جاتی۔ تیسرا، حکومت پارلیمنٹ کو وہ اختیار دینا چاہتی تھی جس کے تحت سپریم کورٹ کے کسی بھی فیصلے کو پارلیمنٹ میں سادہ اکثریت سے کالعدم کیا جا سکتا تھا۔