کرناٹک

ہبالی عیدگاہ میدان میں گنیش تہوار کاآغاز، زمین پر گائے کا پیشاب چھڑکا گیا

پوجا شروع کرنے سے پہلے کارکنوں نے ”گوموتر“ سے اراضی کی شدھی کی۔ وہیں ایک بم دستے نے گنیش کی مورتی کے قیام سے پہلے احاطہ کی تلاشی لی۔ سیکورٹی کے مدنظر عیدگاہ میدان احاطہ میں ڈرونس بھی تعینات کیے گئے۔

ہبلی: کرناٹک ہائی کورٹ سے ہری جھنڈی ملنے کے بعد چہارشنبہ کو ہبالی ضلع کے عیدگاہ میدان میں گنیش چتورتھی کا اتسو شروع ہوگیا۔ اس دوران سیکورٹی کے مدنظر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات تھی۔

 پوجا شروع کرنے سے پہلے کارکنوں نے ”گوموتر“ سے اراضی کی شدھی کی۔ وہیں ایک بم دستے نے گنیش کی مورتی کے قیام سے پہلے احاطہ کی تلاشی لی۔ سیکورٹی کے مدنظر عیدگاہ میدان احاطہ میں ڈرونس بھی تعینات کیے گئے۔

دراصل منگل کو رات دیر گئے عدالت کے فیصلے کی مسلم بورڈ نے مخالفت کی ہے۔ ذرائع نے کہا کہ ہندو کارکنوں کو ڈر تھا کہ انجمن اسلام تنظیم جس نے اتسو کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی وہ گنیش اتسو کی اجازت ملنے کے بعد سپریم کورٹ جائے گی۔

گنیش اتسو کے درخواست گزاروں نے بتایا کہ انہوں نے دوپہر میں ایک بڑی مورتی قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ تقاریب بڑے پیمانے پر ہوں گی۔ شری را م سینا کے صدر پرمود متالک نے گنیش کے پوسٹر اورساورکر اور بال گنگادھر تلک کی تصاویر کے ساتھ عیدگاہ میدان کا دورہ کیا۔

ساتھ ہی گنیش کی مورتی سے متصل ساورکر کی تصویر بھی لگائی گئی۔ مرکزی وزیر کوئلہ، کانکنی اور پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے متنازعہ مقام کو چنماں گراؤنڈ (انگریزوں کے خلاف لڑنے والی کتور کی رانی) کے طور پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اراضی میونسپل کارپوریشن کی ملکیت ہے جو کہ کسی بھی تنظیم یا مذہب سے متعلق نہیں ہے۔

جوشی نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقد م کیا اور لوگوں سے امن و بھائی چارہ برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ سپریم کورٹ نے عیدگاہ میدان کے احاطہ میں سال میں دو بار نماز ادا کرنے کی اجازت دی تھی۔ وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ مسلمانوں کے نماز ادا کرنے کی کسی نے مخالفت نہیں کی تھی۔

اس لیے تین دنوں تک گنیش اتسو منانے کی بھی کوئی مخالفت نہیں ہونی چاہیے۔ رانی چنماں گنیش اتسو مہامنڈلی سمیتی کو عدالت نے اتسو کی تیاری کرنے کی ذمہ داری تفویض کی ہے۔ وہیں تقاریب پر ہندو فرقہ کے قائدین نے جوشی کی رہائش گاہ پر اجلاس کیا۔ مرکزی وزیر جوشی، شری رام سینا کے بانی پرمود متالک اور دیگر اہم ہستیوں کے تقاریب میں شرکت کرنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔