مشرق وسطیٰ

حماس کمانڈر محمد ضیف کو نشانہ بنانے اسرائیل کا حملہ، 71 فلسطینی جاں بحق

یہ معلوم نہ ہوسکا کہ آیا جاں بحق افراد میں محمد ضیف شامل ہے یا نہیں لیکن اسرائیلی عہدیداروں نے توثیق کی ہے کہ محمدضیف اور حماس کے دوسرے کمانڈر رفح سلمی اس کا نشانہ تھے۔

یروشلم: اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ پٹی میں حماس کے فوجی کمانڈر کو نشانہ بنانے زبردست حملہ کیا جس میں کم ازکم 71 جانیں گئیں۔ یہ معلوم نہ ہوسکا کہ آیا جاں بحق افراد میں محمد ضیف شامل ہے یا نہیں لیکن اسرائیلی عہدیداروں نے توثیق کی ہے کہ محمدضیف اور حماس کے دوسرے کمانڈر رفح سلمی اس کا نشانہ تھے۔

حماس نے فوری اس دعوے کو مسترد کردیا۔ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ 7اکتوبر کے حملہ کے منصوبہ ساز محمد ضیف ہی ہیں۔ اس حملہ میں جنوبی اسرائیل میں 1200افراد ہلاک ہوئے تھے اور نتیجہ میں اسرائیل۔ حماس جنگ چھڑگئی تھی۔ محمد ضیف اسرائیل کو کئی سال سے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں۔

سمجھاجاتا ہے کہ وہ سابق میں اسرائیل کے کئی قاتلانہ حملوں میں محفوظ رہے۔ اسرائیل کے تازہ حملہ میں اگر محمد ضیف کے جاں بحق ہونے کی توثیق ہوگئی تو اس سے امن بات چیت پٹری سے اترجائے گی۔ اسرائیل کیلئے یہ اس کی نوماہ سے جاری مہم میں سب سے بڑی کامیابی ہوگی۔

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ صرف دہشتناک قتل عام کوچھپانے کیلئے محض جھوٹا دعویٰ ہے۔ غزہ کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ حملہ میں کم ازکم289افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کئی زندہ اور مردہ افراد کو قریبی ناصرہاسپٹل لے جایاگیا۔ وہاں امریکی نیوزایجنسی اسوسی ایٹیڈپریس کے صحافیوں نے 40نعشیں گنیں۔

اسرائیلی فوج نے زوردے کرکہا کہ شہریوں میں کئی دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں۔ اس نے حملہ کے مقام کو درختوں اور کئی عمارتوں سے گھرا علاقہ بتایا۔ حملہ کے بعد کے فوٹیج میں جلے ہوئے خیمے‘ جلی ہوئی کاریں اور گھروں کا سامان جابجا بکھرا دیکھاجاسکتا ہے۔

ایمرجنسی ورکرس اور بے گھرفلسطینیوں نے زندہ بچ جانے والوں کو ڈھونڈنے کی کوشش کی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ مواصی میں ہوا۔ اسرائیل نے اس علاقہ کو سیف زون قراردیاتھا۔ یہ علاقہ شمالی رفح تا خان یونس پھیلا ہوا ہے۔ اس ساحلی پٹی میں ہزاروں بے گھرفلسطینی پناہ لئے ہوئے ہیں۔ بیشتر عارضی خیموں میں رہ رہے ہیں۔

ایک بے گھرفلسطینی نے جس نے اپنا نام نہیں بتایاکہا کہ اس علاقہ کو محفوظ زون قراردیاگیا ہے۔یہاں شمال کے لوگ بھرے پڑے ہیں۔ یہاں بچے بھی شہید ہوئے ہیں۔ ہم نے بچوں کی نعشوں کی ٹکڑے اپنے ہاتھوں سے اٹھائے ہیں۔ اس نے کہا کہ 7 یا8میزائل گرے ہوں گے۔

ایک اسرائیلی عہدیدار کے بموجب حملہ خان یونس کے خاردارتارسے گھرے علاقہ میں ہوا جسے حماس چلاتی ہے۔ اس نے ٹھیک ٹھیک یہ نہیں بتایاکہ حملہ کہاں ہوا۔ تازہ ہلاکت خیز حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب امریکہ‘ مصر اور قطر کے ثالث اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی کرانے کی کوشش میں ہیں۔

محمد ضیف زائداز20 سال سے روپوش ہیں۔ سمجھاجاتا ہے کہ کئی قاتلانہ حملوں میں زندہ بچ جانے کے بعد انہیں فالج ہوگیا ہے۔ ان کی صرف ایک تصویر اسرائیل کی جاری کردہ 30 سال پرانی آئی ڈی فوٹو ہے۔ بہت کم لوگ محمد ضیف کو پہچانتے ہیں۔

a3w
a3w