حیدرآباد

سلم علاقوں کی خواتین کے دین کی بقاء کے لیے چوکنا رہنا ضروری

عورت دین سے جڑ جاتی ہے تو اس کا سارا گھرانہ دین دار بن جاتا ہے اوراگر کسی گھر کی خاتون دین سے دور اور محروم ہوجاتی ہے تو سارا گھرانہ بھی دین سے محروم ہو سکتا ہے۔

حیدرآباد: عورت دین سے جڑ جاتی ہے تو اس کا سارا گھرانہ دین دار بن جاتا ہے اوراگر کسی گھر کی خاتون دین سے دور اور محروم ہوجاتی ہے تو سارا گھرانہ بھی دین سے محروم ہو سکتا ہے۔

فتنہ کے اس دور میں اس بات کے خدشات بڑھ گئے ہیں کہ بالخصوص سلم علاقوں کی خواتین ان فتنوں کا شکار ہوں اس لیے کہ جہالت اور غربت یہی دو راستے ہیں جن دو راستوں سے باطل فتنے اور فرقے ان نادان اور غریب خواتین کو اپنا شکار بناتے ہیں۔

ان حالات میں یہ بات ناگزیر ہے کہ چند ایسی مخلص اور دردمند اہل علم خواتین کی ایک جماعت تیار ہو اور وہ ان سلم علاقوں پر گہری نگاہ رکھیں اور ان خواتین کو دین سے جوڑے رکھیں اور موقع بموقع ان کی نگرانی کرتے رہیں اور ان خواتین کو اسلامی ہدایات سے روشناس کرتے رہیں۔

اسی فکر کو لیے منبر و محراب فاونڈیشن نے شہر حیدرآباد کے مختلف محلہ جات میں نقیبات کا تقرر کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا غیاث احمد رشادی نے دفتر منبر و محراب فاونڈیشن پر ان نقیبات کے تربیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس اجلاس میں نقیبات نے اپنی اپنی کارگزاری سنائی اور درپیش مشکلات اور دشواریوں سے بھی آگاہ کیا اور مولانا رشادی نے ان کے حل کی تدبیروں سے بھی انہیں آگاہ کیا۔

واضح ہو کہ منبر و محراب کی یہ چالیس نقیبات مختلف محلہ جات کے مختلف بلاکس کی گلیوں میں گشت کرتے ہوئے بے پردہ خواتین کو پردہ کی ترغیب دے رہی ہیں اور اپنے اپنے بلاکس میں مختلف مواقع پر اصلاحی پروگرامس منعقد کررہی ہیں اور نماز و دیگر عبادات سے متعلقہ مسائل بتا رہی ہیں اور اگر کہیں خواتین کے مابین کسی مسئلہ پر جھگڑا ہورہا ہو تو انہیں نرمی اور حکمت کے ساتھ سمجھا رہی ہیں۔

یہ بات یاد رہے کہ منبر و محراب فاونڈیشن کی جدید انقلابی تحریک چلو! کچھ تدبیر کریں کچھ کام کریں جو ملک گیر سطح پر رو بعمل لائی جارہی ہے اسی تحریک کا ایک حصہ نقیبات کا یہ نظام ہے۔مستقبل میں ملک کے دیگر علاقوں میں بھی مقامی مخلص اہل علم خواتین کے ذریعہ یہ مہم چلائی جائے گی۔

a3w
a3w