حیدرآباد

جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش کا مطالبہ: اصل خاطیوں کو گرفتار کرکے انصاف فراہم کیا جائے

صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس انتظامیہ کی موجودگی کے باوجود اتنا بڑا واقعہ کیسے پیش آیا؟

حیدرآباد: جینور ضلع آصف آباد میں حالیہ دنوں پیش آئے تشدد اور فرقہ پرستی کے افسوس ناک واقعہ پر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اصل خاطیوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کو روکا جاسکے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس انتظامیہ کی موجودگی کے باوجود اتنا بڑا واقعہ کیسے پیش آیا؟ شرپسند عناصر نے ماحول کو خراب کرتے ہوئے مساجد کی بے حرمتی کی اور مسلمانوں کی کروڑوں روپوں کی املاک کو نقصان پہنچایا۔ حکومت کی جانب سے محض پولیس آفیسر کا تبادلہ کافی نہیں ہے بلکہ اصل خاطیوں کو گرفتار کرکے انہیں سخت سزا دی جانی چاہئے تاکہ مستقبل میں ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رہے۔

ریاستی جمعیۃ علماء نے شروع دن سے ہی حکومت سے پولیس آفیسران کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ضلع آصف آباد اور ضلع نرمل کے ذمہ داران نے کلکٹرس سے ملاقات کی اور ریاستی جمعیۃ علماء نے حکومت سے اس معاملے میں نمائندگی کی۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ ماحول کو پرامن رکھنے میں تعاون کریں۔

جمعیۃ علماء کے ذمہ داران نے علاقے کا دورہ کرکے نقصان کا جائزہ لیا اور کلکٹر کے ذریعہ حکومت کو تمام تر تفصیلات جلد از جلد پہنچانے کا عزم کیا ہے۔ اس کے علاوہ اطراف و اکناف کے علاقوں کے لوگ جمعیۃ علماء عادل آباد اور جمعیۃ علماء نرمل کے احباب متاثرین کی راحت رسانی کے کاموں میں مصروف ہیں اور جینور ٹاؤن کے جمعیۃ علماء سے مسلسل رابطے میں ہیں۔