تلنگانہ

پریوارواد، مرکز کے ترقیاتی پروجیکٹس میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے: نریندرمودی (تفصیلی خبر)

وزیراعظم نریندرمودی نے ہفتہ کے روز تلنگانہ کی حکمراں جماعت بی آرایس اور اس کے چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیاکہ پریوار واد(خاندانی حکمرانی) مرکز کے پروجیکٹس میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے اور کرپشن میں ملوث ہے۔

حیدرآباد: وزیراعظم نریندرمودی نے ہفتہ کے روز تلنگانہ کی حکمراں جماعت بی آرایس اور اس کے چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیاکہ پریوار واد(خاندانی حکمرانی) مرکز کے پروجیکٹس میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے اور کرپشن میں ملوث ہے۔

سکندرآباد کے ریلوے اسٹیشن پر سکندرآباد۔تروپتی وندے بھارت ٹرین کو جھنڈی دکھانے کے بعد پریڈ گراؤنڈ پر منعقدہ ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مختلف اسکیمات پر عمل آوری میں ریاستی حکومت‘ مرکز کے ساتھ تعاون نہیں کررہی ہے۔

مرکز نے تلنگانہ کے عوام کی بہبود کیلئے ان اسکیمات کو متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں تکلیف اس بات کی ہے کہ ریاستی حکومت‘ مرکز کی اسکیمات کو نافذ کرنے میں تعاون نہیں کررہی ہے۔ ریاستی حکومت سے میری التجا ہے کہ وہ‘تلنگانہ عوام کی ترقی کے منصوبہ کے تحت شروع کردہ کسی بھی پروگرام میں رکاوٹیں پیدا نہ کرے۔انہوں نے اعادہ کیاکہ مرکزی حکومت‘ تلنگانہ عوام کے خوابوں کوشرمندہ تعبیر کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ ا

نہوں نے عوام کو مشورہ دیاکہ وہ رشوت خور اورخاندانی حکمرانی کو بڑھاوا دینے والوں سے چوکس رہیں‘ یواین آئی کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو تلنگانہ میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) اور کانگریس کی سیاست پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ خاندانی طاقتیں نظام پر اپنا کنٹرول نہیں چھوڑنا چاہتیں کیونکہ اس سے ان کی کرپشن کی سیاست میں رخنہ پڑے گا۔

سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر تروپتی کے لیے وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے کے بعد مودی نے پریڈ گراؤنڈ میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا اور 11,300 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ ان میں 7865 کروڑ روپے کے چھ ہائی وے پروجیکٹ اور بی بی نگر میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کی تعمیر شامل ہے۔

وزیر اعظم نے 720کروڑ روپے کے مہتوا کانکشی سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا اور حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں کے لیے 13 نئی ایم ایم ٹی ایس خدمات کا آغاز کیا اور سکندرآباد سے محبوب نگر تک تقریباً 85.24 کلومیٹر لمبی لائن کو دوگنا اور برقی کاری کا بھی افتتاح کیا۔اس موقع پر تلنگانہ کے گورنر تمیلی ساؤندر راجن، وزیر ریلوے اشونی ویشنو اور مرکزی وزیر ثقافت و سیاحت جی کشن ریڈی بھی موجود تھے۔

مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ "آج مجھے ایک بار پھر تلنگانہ کی ترقی کو مزید رفتار دینے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ آج یہاں شروع ہونے والی وندے بھارت ایکسپریس عقیدت، جدیدیت، ٹیکنالوجی اور سیاحت کو جوڑنے والی ہے۔”انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت صنعتی اور زرعی ترقی دونوں کے لیے تیار ہے۔

ٹیکسٹائل کا شعبہ ایسا ہے جو کسانوں اور مزدوروں دونوں کو بااختیار بناتا ہے۔ ہم نے پورے ملک میں سات میگا ٹیکسٹائل پارکس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان میں سے ایک تلنگانہ میں قائم کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف روزگار میں اضافہ ہوگا بلکہ ریاست میں مجموعی ترقی بھی یقینی ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مرکز میں قومی جمہوری اتحاد کی حکومت اپنا فرض سمجھتی ہے کہ وہ خواب پورا کرے جو آپ نے تلنگانہ اور تلنگانہ کے عوام کی ترقی کے لیے دیکھا تھا۔ ہم ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پرایاس’ کے ماڈل کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو برسوں کے دوران حیدرآباد میں تقریباً70 کیلو میٹر کا میٹرو نیٹ ورک بنایا گیا ہے۔

حیدرآباد میں ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سسٹم (ایم ایم ٹی ایس) پروجیکٹ پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ ایم ایم ٹی ایس کی تیزی سے توسیع کے لیے اس سال کے مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے لیے 600 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ساتھ ساتھ تلنگانہ میں ہائی ویز کا نیٹ ورک بھی تیزی سے تیار کیا جا رہا ہے۔

مرکزی حکومت کی مسلسل کوششوں سے آج تلنگانہ میں قومی شاہراہوں کی لمبائی دوگنی ہوگئی ہے۔ سال 2014 میں تقریباً 2500 کلومیٹر طویل قومی شاہراہ تھی جو آج بڑھ کر 5000 کلومیٹر ہو گئی ہے۔

اس وقت بھی تلنگانہ کی ترقی کے لیے 60,000 کروڑ روپے کے سڑک پراجیکٹس پر کام جاری ہے جس میں ‘گیم چینجر’حیدرآباد رنگ روڈ بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا، "لیکن مجھے مایوسی ہوتی ہے جب مرکزی حکومت کے ترقیاتی اور فلاحی اقدامات ریاستی حکومتوں کی طرف سے پیدا کی گئی رکاوٹوں کی وجہ سے اچھے طریقے سے کام نہیں کر پاتے ہیں۔ تلنگانہ میں ایسا ہوتا رہا ہے۔