مشرق وسطیٰ

جوبائیڈن اور السیسی کا غزہ سے متعلق اہم فیصلہ

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے صدر السیسی کی طرف سے کراسنگ کے ذریعے اقوام متحدہ کی طرف سے فراہم کردہ انسانی امداد کے بہاؤ کی اجازت دینے کے عزم کا خیرمقدم کیا جس سے شہریوں کی جان بچانے میں مدد ملے گی۔

قاہرہ: السیسی اور بائیڈن غزہ کی تجارتی گزرگاہ کریم ابو سالم کراسنگ کے ذریعے غزہ کو امداد بھیجنے پر راضی ہوگئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مودی کو مصر کا اعلیٰ ترین اعزاز
ٹرمپ کو ہرانے کے ساتھ ساتھ پارٹی اور قوم کی خدمت کروں گی : کملا ہیرس
اسرائیلی فوج کی خان یونس میں بمباری، فلسطینی قبرستان میں پناہ لینے پر مجبور
برطانیہ میں سیکل رانوں کی مہم، غزہ کیلئے فنڈس جمع کئے جارہے ہیں
اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں مزید 27 فلسطینی شہید

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے ساتھ ایک فون کال میں کرم ابو سالم بارڈر کراسنگ (اسرائیل میں کریم شالوم کے نام سے جانا جاتا ہے) کے ذریعے غزہ کی پٹی پر بمباری اور محاصرہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی امداد کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے صدر السیسی کی طرف سے کراسنگ کے ذریعے اقوام متحدہ کی طرف سے فراہم کردہ انسانی امداد کے بہاؤ کی اجازت دینے کے عزم کا خیرمقدم کیا جس سے شہریوں کی جان بچانے میں مدد ملے گی۔

مصری ایوان صدر نے کہا کہ امداد غزہ کو کراسنگ کے ذریعے بھیجی جائے گی جہاں مصر، اسرائیل اور غزہ کی سرحدیں ایک ساتھ ملتی ہیں جب تک کہ فلسطینی جانب سے اہم رفح بارڈر کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کے لیے قانونی طریقہ کار تیار نہ ہو جائے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی مشکل انسانی صورتحال، اس پٹی میں زندگی کے ذرائع کی کمی اور اسپتالوں اور بیکریوں کے لیے درکار ایندھن کی کمی کے نتیجے میں ہوا۔

وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، فلسطینی اتھارٹی کی صدارت نے بھی اس اقدام کی تصدیق کی ہے۔

a3w
a3w