تلنگانہ

جکران پلی میں ایئرپورٹ کے قیام کے لئے اقدامات کا مطالبہ، نظام آباد میں کے کویتا کی پریس کانفرنس

کویتا نے کہا کہ کے سی آر دورحکومت میں جکران پلی میں 800 ایکڑ اراضی ایئرپورٹ کے لئے مختص کی گئی تھی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس منصوبہ کو صرف انتخابی وعدہ تک ہی محدود نہ رکھے بلکہ اس وعدہ پر فوری عملدرآمد کرے۔

جھلکیاں
  • ہلدی بورڈ کے افتتاح کے موقع پر ریاستی حکومت اور عوامی نمائندوں کو نظر انداز کرنے کی مذمت
  • جب میں نے سال 2014 میں ہلدی بورڈ کے لئے جدوجہد کا آغاز کیا تھا اس وقت اروند سیاست میں سرگرم بھی نہیں تھے
  • ہلدی کاشتکاروں کی فی الواقعی مدد کے لئے اقل ترین امدادی قیمت 15 ہزار روپئے فراہم کی جائے

حیدرآباد: سابق رکن پارلیمنٹ و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے نظام آباد میں ہلدی بورڈ کے قیام کا خیر مقدم کیا اور ہلدی بورڈ کے افتتاح کے موقع پر ریاستی حکومت اور مقامی نمائندوں کو نظرانداز کرنے پر شدید تنقید کی۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
بی آر ایس کے سابق ایم پی سنتوش کمار کے خلاف کیس درج۔ اراضی پر قبضہ اور دھوکہ دہی کا الزام
سرکاری دواخانہ نظام آباد میں مریضوں کے ساتھ علاج میں کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی: سپرنٹنڈنٹ گورنمنٹ ہاسپٹل
نظام آباد میں جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم وتقسیم انعامات کا کامیاب انعقاد
مسلمانوں کو بھی ادارہ جات مقامی میں تحفظات فراہم کرنے نوید اقبال کی وکالت،بی وینکٹیش کو یاددشت حوالے

وہ نظام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔انہوں نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند پر الزام عائد کیا کہ وہ ہلدی اور مصالحہ جات بورڈ کے حوالے سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے ہیں اور ان کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے۔

کویتا نے کہا کہ بی جے پی کو سیاسی ڈراموں کے بجائے کسانوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینی چاہئے اور ہلدی کاشتکاروں کی فی الواقعی مدد کو یقینی بنانا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ کے سی آر حکومت نے مصالحہ جات پارک اور جکران پلی ایئرپورٹ کے لئے زمین مختص کی تھی۔ انہوں نے ایم پی اروند سے مطالبہ کیا کہ وہ ان منصوبہ جات کی جلداز جلد تکمیل کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔

کویتا نے کسانوں کی مدد کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر غیر موسمی اوقات میں جب منڈی کی قیمتیں غیر موافق ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہلدی کا موسم ہوتا ہے توقیمتیں خود بخود کسانوں کے مسائل کا حل بن جاتی ہیں۔ یہ واقعی زرد سونا ہے۔ لیکن غیر موسمی حالات میں انہیں ہماری سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے اور یہی وہ وقت ہے جب مناسب اقل ترین قیمت کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے حکومت اوراپوزیشن دونوں سے اپیل کی کہ وہ کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے متحدہ کام کریں ۔ کویتا نے  پرزور انداز میں کہا کہ اجتماعی کوششوں کے بغیر کسانوں کو حقیقی فائدہ حاصل نہیں ہوسکتا۔

کویتا نے ہلدی کے کسانوں کے لئے اپنی طویل جدوجہد کا ذکر کیا اور ہلدی کے کسانوں کے ساتھ اپنی دیرینہ وابستگی کا تذکرہ  کیا۔انہوں نے بتایا کہ کسان ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ہلدی بورڈ کے قیام کے لئے آواز بلند کررہے تھے لیکن کانگریس اور بی جے پی دونوں نے وعدوں کے باوجود یہ مطالبہ پورا نہیں کیا تھا۔

 کسانوں کے مسائل کی  یکسوئی کے لئے  میں نے وعدہ کیا تھا کہ اگر مجھے ایم پی منتخب کیا گیا تو میں ان کے مسائل حل کروں گی۔ 2014 سے 2018 تک میں نے ہلدی بورڈ کے قیام کے لئے انتھک محنت کی،۔نرملا سیتا رمن کو مکتوبات تحریر کئے۔ دو مرتبہ وزیراعظم سے ملاقات کی اور مصالحہ جات پارک اور ہلدی پر مبنی صنعتوں کے قیام کے لیے دباؤ ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ ہلدی بورڈ کا قیام ایک اہم قدم ہے تاہم یہ حتمی حل نہیں ہے۔ کسانوں کے مسائل کی یکسوئی کے لئے ایک جامع حکمت عملی ناگزیر ہے۔ جس میں اقل ترین امدادی قیمت (MSP)، درآمدی پابندیاں اور ہلدی سے متعلق صنعتوں کے  قیام کے مسائل کی یکسوئی کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

کویتانے کہا کہ وہ طویل عرصے سے ہلدی کے لئے 15,000 روپئے اقل ترین امدادی قیمت کا مطالبہ کر رہی ہیں اور آج پھر اس مطالبہ کا اعادہ کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کو نظام آباد میں ہلدی پر مبنی صنعتوں کے قیام پر توجہ مرکوز کر نی چاہئے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور خطے کی ترقی ممکن ہوسکے۔

کویتا نے کہا  کہ کے سی آر دورحکومت میں جکران پلی میں 800 ایکڑ اراضی ایئرپورٹ کے لئے مختص کی گئی تھی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس منصوبہ کو صرف انتخابی وعدہ تک ہی محدود نہ رکھے بلکہ اس وعدہ پر فوری عملدرآمد کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہلدی بورڈ کے قیام کے منشاء و مقصد کے حصول کے لئے فی الفور ہلدی کے لئے15,000 روپئے اقل ترین امدادی قیمت کا اعلان کیا جائے تاکہ کاشتکاروں کو حقیقی فائدہ پہنچ سکے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ2014 میں جس وقت وہ  ہلدی بورڈ کے قیام کے لئے جدوجہد کررہی تھیں اس وقت موجودہ ایم پی اروند سیاست میں سرگرم  بھی نہیں تھے۔ اس موقع پر سابق ریاستی وزیر پرشانت ریڈی،سابق رکن اسمبلی باجی ریڈی گوردھن،میئر نظام آباد نیتو کرن،سابق صدر نشین ریڈکو ایس اے علیم،جگن، وٹھل اور دوسرے موجود تھے۔