تلنگانہ

تلنگانہ میں قبل ازوقت انتخابات کی قیاس آرائیاں مسترد

چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ نے جمعہ کے روزواضح طورپرکہہ دیا ہے کہ اسمبلی انتخابات شیڈول کے مطابق ہی ہوں گے اور ساتھ میں یہ بتاتے ہوئے کہاکہ تمام سروے بی آرایس کے حق میں ہیں۔

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں قبل ازوقت انتخابات کی جاری قیاس آرائیوں کوختم کرتے ہوئے بی آر ایس کے سربراہ وچیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ نے جمعہ کے روزواضح طورپرکہہ دیا ہے کہ اسمبلی انتخابات شیڈول کے مطابق ہی ہوں گے اور ساتھ میں یہ بتاتے ہوئے کہاکہ تمام سروے بی آرایس کے حق میں ہیں۔

متعلقہ خبریں
اے پی میں لوک سبھا کے 13حلقوں کیلئے ٹی ڈی پی کی پہلی فہرست جاری
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
باپ اور بیٹے کا جیل جانا یقینی: وینکٹ ریڈی
توہین آمیز ریمارکس پر کے سی آر کو نوٹس
بی آر ایس کو ٹی آر ایس سے موسوم کرنے کا امکان

انہوں نے اس یقین کااظہار کیا کہ پارٹی (بی آر ایس)مسلسل تیسری بار ریاست میں برسراقتدار آئے گی۔تلنگانہ بھون میں بی آرایس پارلیمنٹری پارٹی‘ارکان مقننہ‘پارٹی کی مجلس عاملہ کے ارکان اور دیگر قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے چندرشیکھر راؤ نے پارٹی کے موجودہ تمام ارکان اسمبلی کو آئند ہ انتخابات میں ٹکٹ دینے کا تیقن دیا۔

تقریباً4 گھنٹوں تک جاری رہنے والے اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ کرپشن‘ بدتمیزی اور غیرذمہ دارانہ رویہ کوقطعی طورپر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پارٹی کے تمام ارکان مقننہ کوانچارج وزراکیساتھ بہترتال میل کے ذریعہ اپنے اپنے حلقوں میں سرکاری پروگراموں کوبہتر انداز میں رائج کرناچاہئے۔

انہوں نے زیر التواء کاموں کی تکمیل کیلئے وقت بھی مقرر کیا اور اس کیساتھ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتو ں کو قدم نہ جمانے دینے اوران جماعتوں کے قائدین کو کوئی فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم نہیں کرناچاہئے۔انہوں نے کہاکہ تمام سروے ہمارے حق میں ہیں۔

موجودہ ارکان اسمبلی کی اکثریت کودوبارہ ٹکٹ دیا جائے گا بشرطیکہ ان پرعوام کی جانب سے کرپشن یا کوئی اور الزامات نہیں ہونے چاہئے بصورت دیگر الزامات زدہ ایم ایل ایزکوبرداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اگست تک زیر التواء تمام فلاحی وترقیاتی کاموں کو بہر صورت مکمل کرلیناچاہئے کیونکہ ستمبر یا اکتوبرمیں اسمبلی الیکشن کا اعلامیہ جاری ہوسکتا ہے۔

پارٹی قائدین سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹرنے یہ بات بتائی۔بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی سیاسی ہراسانی پر بی آر ایس سربراہ نے پارٹی کے تمام قائدین کو بدستورچوکس رہنے کی ہدایت دی اور کہاکہ کوئی ایسی غلطی نہ کریں جس سے بی جے پی کوفائدہ ہوسکے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ بی جے پی‘بی آرایس قائدین کی سرگرمیوں پر قریبی نظررکھے ہوئے ہے وہ ہماری غلطیوں سے سیاسی فائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔

یہ کہتے ہوئے کہ تلنگانہ کی تیزرفتار ترقی اور مرکز پر انحصارکئے بغیردوسری ریاستوں کیلئے تلنگانہ کا رول ماڈل بننا‘زعفرانی جماعت کے قائدین کو ہضم نہیں ہورہا ہے۔ اپنی نااہلی اورناکامیوں کی پردہ پوشی کے لئے بی جے پی‘حکمراں جماعت بی آرایس کے نمائندوں کوسازش کے تحت ہراساں کررہی ہے۔

تحقیقات کے نام پر مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ ریاستی وزراء اور پارٹی کے دیگر منتخب عوامی نمائندوں کوہراساں کرنے کے بعد بی جے پی نے اب بی آرایس ایم ایل سی کے کویتاکونشانہ بنایا ہے۔ ہمیں اس میں الجھنے کے بجائے عوام کے سامنے بی جے پی کوبے نقاب کرنے کی مساعی اس وقت تک جاری رکھناچاہئے جب تک زعفرانی جماعت کو اقتدارسے بیدخل نہیں کیاجاتا۔

قبل ازیں کے چندرشیکھرراؤ نے پارٹی کیڈرکواصل طاقت قرار دیتے ہوئے تمام ارکان اسمبلی کوہدایت دی کہ وہ حلقہ کے عوام کے ساتھ پارٹی کارکنوں کے ربط میں رہیں اور انہیں عوام اور پارٹی ورکرس سے دوریاں ختم کرنا چاہئے۔سرکاری پروگرامس کوعوام کی دہلیز تک لے جانا چاہئے۔

انہوں نے پارٹی کے ارکان مقننہ کوحلقہ میں پدیاترائیں کرنے کا بھی مشورہ دیا اورکہاکہ وہ عوام کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے پارٹی کے منتخب نمائندوں پر زوردیا کہ وہ بی آرایس ورکرس کے ساتھ آئندہ دومہینوں میں اتمیاسمین کا اہتمام کریں پارٹی کے تمام ارکان پارلیمنٹ اسمبلی وکونسل‘ کارپوریشنوں کے صدوردیگر اس میں حصہ لیناچاہئے۔