تلنگانہ

کالیشورم پروجیکٹ رپورٹ،محکمہ آبپاشی کے سابق پرنسپل سکریٹری کی تلنگانہ ہائی کورٹ میں درخواست

ہائی کورٹ نے ایس کے جوشی کی جانب سے پیش ہوئے وکیل سے سوال کیا کہ جسٹس پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ آپ کے پاس کیسے پہنچی؟ ایس کے جوشی نے اپنی درخواست میں کہا کہ کمیشن رپورٹ میں انہیں غیر قانونی طور پر پھنسایا گیا ہے، اس لئے اس رپورٹ کو منسوخ کیا جانا چاہئے۔

حیدرآباد: کالیشورم پروجیکٹ رپورٹ کو منسوخ کرنے کے مطالبہ پر محکمہ آبپاشی کے سابق پرنسپل سکریٹری شیلندر کمار جوشی کی جانب سے دائر عرضی پر تلنگانہ ہائی کورٹ نے اہم ریمارکس کئے۔

متعلقہ خبریں
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد


ہائی کورٹ نے ایس کے جوشی کی جانب سے پیش ہوئے وکیل سے سوال کیا کہ جسٹس پی سی گھوش کمیشن کی رپورٹ آپ کے پاس کیسے پہنچی؟ ایس کے جوشی نے اپنی درخواست میں کہا کہ کمیشن رپورٹ میں انہیں غیر قانونی طور پر پھنسایا گیا ہے، اس لئے اس رپورٹ کو منسوخ کیا جانا چاہئے۔

ساتھ ہی انہوں نے استدعا کی کہ درخواست پر سماعت مکمل ہونے تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے اور عبوری احکامات جاری کئے جائیں۔


درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ کمیشن رپورٹ میں ان پر لگائے گئے الزامات غیر قانونی، غیر آئینی اور قانون کے منافی ہیں۔ آج اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے دوبارہ سوال اٹھایا کہ کیا واقعی رپورٹ آپ کے پاس موجود ہے؟

اس پر جوشی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹ اسمبلی میں پیش کی گئی تھی اس لئے یہ ہمارے پاس ہے جس پر ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر رپورٹ اسمبلی میں رکھی گئی ہے تو یہ عوامی نمائندوں کے پاس ہونی چاہئے، آپ کے پاس کیسے پہنچی؟ اس پر وکیل نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ ویب سائٹ پر موجود تھی۔

عدالت نے یاد دلایا کہ ہم نے تو حکم دیا تھا کہ ویب سائٹ سے رپورٹ ہٹا دی جائے۔


ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ رپورٹ آپ کے پاس کیسے پہنچی اس پر حلف نامہ داخل کیا جائے اور مزید سماعت کو ایک ہفتہ کے لئے ملتوی کر دیا۔