حیدرآباد

کرناٹک کے نتائج تلنگانہ میں بھی دہرائے جائیں گے: ریونت ریڈی

ریونت ریڈی نے کہا کہ عوام نے فرقہ پرستانہ سیاست کو مسترد کرتے ہوئے ترقی اور بہبود کیلئے ووٹ دیا ہے۔ کم از کم اب تو بی جے پی کو ہوش کے ناخن لینا چاہئے اور زعفرانی جماعت کو سیاست میں مذہب کے غلط استعمال کو بند کردینا چاہئے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے سربراہ اے ریونت ریڈی نے ہفتہ کے روز اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج تلنگانہ میں بھی دہرائے جائیں گے۔ یہ کامیابی صرف اُس ریاست تک محدود نہیں رہے گی یہ جیت، کل تلنگانہ میں درج کرائی جائے گی اور کانگریس کا پرچم دہلی کے لال قلعہ پر بھی لہرایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر کیمپ آفس کے سامنے پارٹی کارکن کا اقدام خودسوزی
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
تلنگانہ میں آئندہ 24 گھنٹے میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان
رام بھی چیف منسٹر ریونت ریڈی کی کرسی نہیں بچا سکیں گے، ڈی اروند کا سنسنی خیز تبصرہ
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل

 ریونت ریڈی یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائد راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا سے متاثر ہو کر کرناٹک کے عوام نے بی جے پی کی نفرت والی سیاست کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے نتائج ملک کی سیاست میں تبدیلی کیلئے سونامی ثابت ہوں گے۔

ریونت ریڈی نے کہا کہ کرناٹک کے رائے دہندوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مسترد کرتے ہوئے بی جے پی کو شکست دے دی اور ریاست کے ووٹروں نے تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور جنتادل ایس کو بھی مسترد کردیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ جنتادل ایس کی پس پردہ حمایت کرتے ہوئے کے چندر شیکھر راؤ کرناٹک میں عدم استحکام سے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے تھے۔ صدر پردیش کانگریس نے کے چندر شیکھر راؤ سے اس بات پر وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا کہ بی جے پی، جنتادل سیکولر سے بات چیت کررہی ہے۔ کے سی آر، جے ڈی ایس کی حمایت کررہے ہیں اور بی جے پی، جنتادل سیکولر سے مشاورت کررہی ہے۔

اس مسئلہ پر جنتادل ایس کا کیا موقف ہونا چاہئے۔ اس بارے میں کے سی آر کو وضاحت کرنا چاہئے۔ ریونت ریڈی جو رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے بھگوان رام جی کے نام کا غلط استعمال کیا اب زعفرانی جماعت کو حقیقت کا پتہ چل گیا کہ بھگوان رام کا استعمال کرنا بھی اس کے لئے کوئی فائدہ کا سودا ثابت نہیں ہوا۔

 وہ ابتداء سے بجرنگ بلی  کے نام پر سیاست کررہی تھی۔ بی جے پی کو بھی اب یہ معلوم ہوچکا ہے کہ رام جی کے نام کا غلط استعمال کرنا بھی توہین ہے اس لئے بجرنگ بلی نے بھی رام جی کی توہین کرنے کی سزا بی جے پی کو دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے فرقہ پرستانہ سیاست کو مسترد کرتے ہوئے ترقی اور بہبود کیلئے ووٹ دیا ہے۔ کم از کم اب تو بی جے پی کو ہوش کے ناخن لینا چاہئے اور زعفرانی جماعت کو سیاست میں مذہب کے غلط استعمال کو بند کردینا چاہئے۔

 ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے ملک کی 9ریاستوں میں وہاں کی جماعتوں کو توڑکر حکومتیں بنائی ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کرناٹک اسمبلی الیکشن کے نتائج کا اثر یقینی طور پر کہیں اور پڑے گا۔ اب جنوبی ہند میں بی جے پی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ عوام نے مودی اور بی جے پی دونوں کو مسترد کردیا ہے۔